ضلع پلوامہ کے دور افتادہ گاؤں دودھ مرگ ترال کی آبادی کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہاں کے لوگوں کو گولڈن کارڈ کی سہولت سے محروم رکھا ہے اس معاملے کو لیکر ایک خاموش احتجاج کرتے ہوئے مقامی آبادی نے اپنی بات انتظامیہ تک پہنچانے کی کوشش کی۔
انتظامیہ کے تئیں سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مقامی شہری محمد عبداللہ کھاری نے بتایا کہ رواں برس ایک ٹیم نے اس گاؤں کا دورہ کیا اور یہاں گولڈن کارڈز بنانے کے لیے ضروری عمل مکمل بھی کیا لیکن اکثر افراد کو ابھی یہ کارڈ نہیں ملے جسکی وجہ سے ہمیں سرکاری اسکیموں کا فائده نہیں مل رہا ہے اور کئی حاملہ خواتین کو اس وقت ہزاروں روپے کی دوائی بازار سے خریدنی پڑتی ہے جو ان کو مفت میں مل جاتی لیکن کیا کیا جائے کہ ہمارے گولڈن کارڈ زمین کھا گئی یا آسمان۔
یہ بھی پڑھیں : اننت ناگ: دریائے لدر ڈمپنگ سائٹ میں تبدیل
دودھ مرگ ترال کی آبادی کا الزام ہے کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ ایل جی انتظامیہ غریب لوگوں کو گولڈن کارڈ کی سہولیات فراہم کر کے مفت علاج کے دعوے کر رہی ہے ایسے میں اکثر افراد کو ابھی یہ کارڈ نہیں ملے جسکی وجہ سے غریب عوام کو حکومت کی اسکیموں کا فائده نہیں مل رہا ہے۔
ایک مقامی شہری محمد یونس نے بتایا کہ حکومت نے ہمیشہ گجر بکروال طبقہ کو نظر انداز کیا ہے اور جس طریقے سے ہماری ان سنی کی جا رہی ہے اس سے ہمارے حوصلے پست ہوگئے ہیں اور یہاں اب بے روزگاری بڑھی ہے لہذا ایل جی انتظامیہ کو ہمارے مطالبات پر عمل کرنا چاہئے۔