مسلسل لاک ڈاؤن کے چلتے جہاں یومیہ اجرت پر کام کر رہے مزدور و کاریگر اور نجی اداروں میں کام کر رہے ملازمین کا روزگار بری طرح متاثر ہوا ہے وہیں انہوں نے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کی انتظامیہ سے اپیل کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جنوبی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے ترال علاقے سے وابستہ افراد نے بعض تاجرین اور ادویہ فروشوں پر قیمتیں بڑھانے کا الزام عائد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’مسلسل لاک ڈاؤن کے چلتے سبزیوں، پھلوں اور دیگر ضروری اشیاء کی ہوشربا قیمتوں سے مقامی آبادی عاجز آچکی ہے۔‘‘
اس ضمن میں انہوں نے انتظامیہ کو گراں فروشی پر لگام کسنے کی اپیل کی ہے۔
تاہم ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے کہا کہ ’’انتظامیہ کسی بھی فرد کو حالات کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ قصبہ ترال کے تاجرین خصوصا سبزی فروشوں کو انتظامیہ کی جانب سے خصوصی تعاون حاصل ہے اور انہیں قصبے میں سبزیاں وغیرہ درآمد کرنے کے لیے خصوصی اجازت نامہ جاری کیا گیا ہے۔