پلوامہ: ایک ایسے وقت میں جبکہ انتظامیہ دور دراز علاقہ جات میں رابطہ سڑکوں کی تعمیر و تجدید کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور ہر برس سینکڑوں کلومیٹر طویل رابطہ سڑکوں کی مرمت و تعمیر کے لیے ہزاروں کروڑ روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے تاہم آج بھی وادی کشمیر کے متعدد علاقہ جات میں لوگ رابطہ سڑکوں جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہے۔ جنوبی کشمیر کے ترال علاقہ میں بھی لوگ آج کے دور جدید میں سڑک جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے جس کی وجہ سے آبادی کو گونا گوں مشکلات درپیش ہیں۔Lack of Road Connectivity Irks Soinad Tral Residents
سب ضلع ترال میں سویناڈ، گجر بستی، آری پل کے باشندوں کا کہنا ہے کہ ’’علاقے میں رابطہ سڑک کی سہولیات کی عدم دستیابی عوام کے لیے سوہان روح بنی ہوئی ہے کیونکہ گاوں کا رابطہ بیرونی دیہات سے ایک پگڈنڈی کے ذریعے قائم ہے جو انتہائی تنگ ہے جہاں ایک ساتھ دو آدمی گزر نہیں سکتے تاہم مسلسل عوامی سطح پر یہ مسلہ اجاگر کرنے کے باوجود عوام کی یہ دیرینہ مانگ پوری نہیں ہوئی۔‘‘
سویناڈ، گجر بستی میں گزشتہ روز ایک شخص فوت ہو گیا تاہم اس کا جنازہ (تابوت) قبرستان تک پہنچانے اور متوفی کی شرعی لوازمات کے تحت تدفین کے عمل میں لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ رواں برس کئی مرتبہ یہ مسئلہ اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ نے کی نوٹس میں لایا گیا جسکے بعد انہوں نے نومبر2022 میں سڑک کی تعمیر مکمل کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم عرصہ دراز گزرنے کے باوجود اب تک سڑک تعمیر کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سڑک کی تعمیر کے لیے انہوں نے ’’متواتر حکومتوں سے رابطہ بھی قائم کیا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ سڑک کی تعمیر کے حوالہ سے ابھی بھی کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔‘‘
- مزید پڑھیں: Bund Collapsed in Amirabad Tral: سڑک کے کنارے دیوار گرنے سے امیرآباد، ترال کا رابطہ منقطع
سویناڈ گجر بستی کی آبادی نے ایک انتظامیہ سے رابطہ سڑک تعمیر کیے جانے کی پر زور اپیل کی ہے۔ ادھر، اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ، نے بتایا کہ مزکورہ علاقے میں دیہی ترقی کی جانب سے رابطہ سڑک کی بحالی کے لیے منصوبے کو منظوری ملی ہے اور جلد ہی اس پر کام شروع ہوگا۔