ETV Bharat / state

آئی جی سی لاسی پورہ میں بجلی سمیت بنیادی ضروریات کا فقدان،صنعتی یونٹس متاثر

LassiPora Industrial Estate ضلع پلومہ کے لاسی پورہ میں قائم انڈسٹریل گروتھ سینٹر(آئی جی سی) میں تقریباً 600 صنعتی یونٹس قائم ہیں،جن سے 20 ہزار سے زائد لوگوں کو روزگار فراہم ہو رہا ہے۔

lack-of-basic-infrastructure-in-igc-lassipora-pulwama
آئی جی سی لاسی پورہ میں بجلی سمیت بنیادی ضروریات کا فقدان،صنعتی یونٹس متاثر
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 26, 2023, 7:10 PM IST

Updated : Dec 26, 2023, 8:13 PM IST

آئی جی سی لاسی پورہ میں بجلی سمیت بنیادی ضروریات کا فقدان،صنعتی یونٹس متاثر

پلوامہ: آبی ذخائر سے مالامال جموں وکشمیر بالخصوص وادی میں بجلی سپلائی کی موجودہ صورتحال حیران کن ہے۔بجلی پروجیکٹوں اور بجلی پیدوار کے لحاظ سے یہاں کے دریا بجلی کمپنیوں کیلئے کافی سود مند ہیں،کیونکہ این ایچ پی سی کو مالی اعتبار سے خودکفیل اور منافع بخش ادارہ بنانے میں جموں وکشمیر کے قدرتی آبی ذخائر کا ہی کردار رہاہے۔ تاہم گزشتہ کئی ہفتوں سے وادی میں جاری بجلی بحران سے لاکھوں صارفین پریشان ہیں۔

بجلی کی ناقص سپلائی کا خمیازہ نہ صرف عام لوگ بھگت رہے ہیں بلکہ اس سے چھوٹے بڑے صنعتی یونٹس بھی کافی متاثر ہورہے ہیں۔ضلع پلومہ کے لاسی پورہ میں قائم انڈسٹریل گروتھ سینٹر(آئی جی سی) میں تقریباً 600 صنعتی یونٹس قائم ہیں،جن سے 20 ہزار سے زائد لوگوں کو روزگار فراہم ہو رہا ہے، تاہم بجلی کی ناقص صورتحال سے صنعتی کارخانے متاثر ہو رہے ہیں۔

آئی جی سی میں نہ صرف بجلی بلکہ سڑکوں اور صاف و صفائی کا بھی فقدان ہے۔سڑکوں پر گھڑے بن گئے ہیں، جس سے خشک موسم کے دوران گرد و غبار اور بارش کے موسم میں کیچڑ جمع ہونے سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔

صنعتکار تجمل اسلام سلرو نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سی لاسی پورہ میں تقریباً 50 کولڈ اسٹوریج موجود ہیں،جن میں 3 ہزار سے زیادہ لوگ کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وسیع صنعتی یونٹس نہ صرف سرمایہ کاری اور ذرائع آمدن کے مراکز ہیں، بلکہ یہ روزگار پیدا کرنے والے ادارے بھی ہیں۔ان کولڈ اسٹوریج میں 5 ہزار سے 750 میٹرک ٹن سیب اسٹور رکھنے کی گنجائش ہے۔کولڈ اسٹوریج و دیگر صنعتی یونٹس ماہانہ لاکھوں کا بجلی کا بل ادا کرتے ہیں، تاہم بجلی کی کٹوتی کے سبب کارخانوں کو چلانے کے لئے ڈی جی سیٹس کا استعمال کرنا پڑتا ہے، جس میں مالکان کو تیل کا بھاری خرچہ برداشت کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا اگرچہ حکومت کی جانب سے آئی جی سی کے لئے بجلی کی مخصوص بجلی لائن قائم کی گئی ہے، تاہم ضرورت کے حساب سے اس کی گنجائش کافی کم ہے۔اس لئے حکومت کو مذکورہ لائن کی گنجائش کو بڑھانا چاہئے۔

مزید پڑھیں:

وہیں آئی جی سی یونین کے صدر مختار احمد خان نے کہا کہ ماضی کے مقابلہ میں آئی جی سی میں بجلی کی صورتحال قدرے بہتر ہے، تاہم آئی جی سی کے اندر سڑکوں کی حالت کافی خستہ ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے عبور و مرور میں مشکلات درپیش ہو رہے ہیں۔

وہیں کام کرنے والے کاریگروں اور مزدوروں کو آنے اور جانے کے لئے گاڑی سروس دستیاب نہیں ہے،جسے انہیں روزانہ کئی کلو میٹر پیدل سفر کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئی جی سی میں بنیادی ضروریات کی کمی کو پورا کیا جائے۔

آئی جی سی لاسی پورہ میں بجلی سمیت بنیادی ضروریات کا فقدان،صنعتی یونٹس متاثر

پلوامہ: آبی ذخائر سے مالامال جموں وکشمیر بالخصوص وادی میں بجلی سپلائی کی موجودہ صورتحال حیران کن ہے۔بجلی پروجیکٹوں اور بجلی پیدوار کے لحاظ سے یہاں کے دریا بجلی کمپنیوں کیلئے کافی سود مند ہیں،کیونکہ این ایچ پی سی کو مالی اعتبار سے خودکفیل اور منافع بخش ادارہ بنانے میں جموں وکشمیر کے قدرتی آبی ذخائر کا ہی کردار رہاہے۔ تاہم گزشتہ کئی ہفتوں سے وادی میں جاری بجلی بحران سے لاکھوں صارفین پریشان ہیں۔

بجلی کی ناقص سپلائی کا خمیازہ نہ صرف عام لوگ بھگت رہے ہیں بلکہ اس سے چھوٹے بڑے صنعتی یونٹس بھی کافی متاثر ہورہے ہیں۔ضلع پلومہ کے لاسی پورہ میں قائم انڈسٹریل گروتھ سینٹر(آئی جی سی) میں تقریباً 600 صنعتی یونٹس قائم ہیں،جن سے 20 ہزار سے زائد لوگوں کو روزگار فراہم ہو رہا ہے، تاہم بجلی کی ناقص صورتحال سے صنعتی کارخانے متاثر ہو رہے ہیں۔

آئی جی سی میں نہ صرف بجلی بلکہ سڑکوں اور صاف و صفائی کا بھی فقدان ہے۔سڑکوں پر گھڑے بن گئے ہیں، جس سے خشک موسم کے دوران گرد و غبار اور بارش کے موسم میں کیچڑ جمع ہونے سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔

صنعتکار تجمل اسلام سلرو نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سی لاسی پورہ میں تقریباً 50 کولڈ اسٹوریج موجود ہیں،جن میں 3 ہزار سے زیادہ لوگ کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وسیع صنعتی یونٹس نہ صرف سرمایہ کاری اور ذرائع آمدن کے مراکز ہیں، بلکہ یہ روزگار پیدا کرنے والے ادارے بھی ہیں۔ان کولڈ اسٹوریج میں 5 ہزار سے 750 میٹرک ٹن سیب اسٹور رکھنے کی گنجائش ہے۔کولڈ اسٹوریج و دیگر صنعتی یونٹس ماہانہ لاکھوں کا بجلی کا بل ادا کرتے ہیں، تاہم بجلی کی کٹوتی کے سبب کارخانوں کو چلانے کے لئے ڈی جی سیٹس کا استعمال کرنا پڑتا ہے، جس میں مالکان کو تیل کا بھاری خرچہ برداشت کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا اگرچہ حکومت کی جانب سے آئی جی سی کے لئے بجلی کی مخصوص بجلی لائن قائم کی گئی ہے، تاہم ضرورت کے حساب سے اس کی گنجائش کافی کم ہے۔اس لئے حکومت کو مذکورہ لائن کی گنجائش کو بڑھانا چاہئے۔

مزید پڑھیں:

وہیں آئی جی سی یونین کے صدر مختار احمد خان نے کہا کہ ماضی کے مقابلہ میں آئی جی سی میں بجلی کی صورتحال قدرے بہتر ہے، تاہم آئی جی سی کے اندر سڑکوں کی حالت کافی خستہ ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے عبور و مرور میں مشکلات درپیش ہو رہے ہیں۔

وہیں کام کرنے والے کاریگروں اور مزدوروں کو آنے اور جانے کے لئے گاڑی سروس دستیاب نہیں ہے،جسے انہیں روزانہ کئی کلو میٹر پیدل سفر کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئی جی سی میں بنیادی ضروریات کی کمی کو پورا کیا جائے۔

Last Updated : Dec 26, 2023, 8:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.