ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں اربن کسان Urban Kisanنامی ایک اسٹارٹ اپ گروپ حیدرآباد میں عالمی شہرت یافتہ کشمیری زعفران اگانے کے ایک پروجیکٹ پر کام کر رہا ہے۔ اربن کسان نے زعفران کی کاشت کے لئے اختراعی طریقے استعمال کرنا شروع کر دئے ہیں۔ انہوں نے رواں برس اپریل مہینے میں تجربات پر کام شروع کرکے اگست میں باقاعدہ کاشت شروع کی۔
کمپنی کے نمائندوں نے وادی کشمیر میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سیفران ریسرچ Indian Institute of Saffron Research کا دورہ کیا جہاں انہوں نے زعفران کی کاشت کے لیے مناسب آب و ہوا، نمی، سینچائی سمیت دیگر تفصیلات جمع کیں اور کشمیر سے 18000 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے زعفران کے 1.5 کوئنٹل بیج بھی خریدے۔
کمپنی ہائیڈروپونکس Hydroponicsکے عمل کے ذریعے زعفران کے پودوں کی اچھی پیداوار حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور، انکے مطابق، ہر پودے میں 3 سے 4 پھول ہیں۔
واضح رہے کہ ہائیڈروپونکس میں بغیر مٹی کے معدنی غذائیت کے محلول کا استعمال کرتے ہوئے پودوں، فصلوں اور سبزیوں کی کاشت کی جاتی ہے۔
ملک میں سالانہ 100 ٹن زعفران کی کھپت ہوتی ہے جس میں کشمیر سے صرف 30 ٹن اعلیٰ معیار کے زعفران کی کاشت کی جاتی ہے باقی 70 ٹن ایران سے درآمد کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: پلوامہ: برفباری اور بارش کے سبب زعفران کی کاشت میں کمی
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے پانپور علاقے میں زعفران کی کاشت کی جاتی ہے اور زعفران دنیا بھر کے مہنگے ترین مصالحہ جات میں سے ایک ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ زعفران پر کیے جا رہے تجربے میں کامیابی کی صورت میں نہ صرف ملک بھر میں زعفران کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے بلکہ اسے دوسرے ممالک بھی برآمد کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثناء، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے ٹی آر نے اربن کسان کی کاوشوں کی سراہنا کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی ہے۔