ETV Bharat / state

DDC member Demands Probe into PMAY پی ایم اے وائی میں بے ضابطگیوں کا انتظامیہ سنجیدہ نوٹس لے، ڈی ڈی سی ممبر

author img

By

Published : Jun 23, 2023, 6:03 PM IST

وادی کشمیر میں کے متعدد علاقوں میں حزب اختلاف جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنان کے ساتھ ساتھ حکمران جماعت بی جے پی لیڈران کی جانب سے بھی پی ایم اے وائی میں بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔

پی ایم اے وائی میں بے ضابطگیوں کا انتظامیہ سنجیدہ نوٹس لے، ڈی ڈی سی ممبر
پی ایم اے وائی میں بے ضابطگیوں کا انتظامیہ سنجیدہ نوٹس لے، ڈی ڈی سی ممبر

پی ایم اے وائی میں بے ضابطگیوں کا انتظامیہ سنجیدہ نوٹس لے، ڈی ڈی سی ممبر

پلوامہ (جموں و کشمیر) : ’’ایک ایسے وقت میں جب حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کے غریب لوگوں کے لیے ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ (پی ایم اے وائی) کے تحت وافر مقدار میں مکانات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے احکامات صادر کیے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں پی ایم اے وائی اسکیم میں دھاندلیوں کی خبریں پریشان کن امر ہے جس کا ایل جی انتظامیہ کو نوٹس لینا چاہیے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیڈر اور ڈی ڈی سی ممبر، ڈاڈسرہ، اوتار سنگھ ترالی نے ایک سرکاری تقریب کے حاشیے پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔

اوتار سنگھ نے بتایا کہ ’’خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کے لیے مرکزی معاونت کی یہ اسکیمیں معاون ثابت ہوتی لیکن بدقسمتی سے دیہی ترقی محکمہ کے چند بے ضمیر افراد اس کے مقاصد کو فوت کر رہے ہیں۔‘‘ اوتار سنگھ نے اعتراف کیا ’’ترال کے کئی علاقوں سے پی ایم اے وائی میں دھاندلی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جن کا نوٹس لینا انتظامیہ کا فرض اولین ہے۔‘‘ ترال نے بتایا کہ ’’بے ضابطگیوں کی اطلاعات کو دیکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ یا بلاک سطح پر جانچ کمیٹی بنانی چاہئے تاکہ حقائق کو سامنے لایا جا سکے۔‘‘ اوتار سنگھ نے مزید کہا کہ وہ بے ضابطگیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے اور جو بھی ملازم اس میں ملوث ہوگا اسکی نوکری بھی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: DDC member Tulail on PMAY: پی ایم اے وائی مستحقین کے لیے نئی سروے کی سفارش

قابل ذکر ہے پی ایم اے وائی اسکیم کے تحت خط افلاس سے نیچے کی زندگی گزارنے والے افراد کو مکان تعمیر کرنے کی غرض سے حکومت قسطوں میں ایک مخصوص رقم فراہم کرتی ہے۔ جہاں اس اسکیم کی پذیرائی ہو رہی ہے وہیں اس اسکیم کو زمینی سطح پر پوری طرح عملانے میں بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔

پی ایم اے وائی میں بے ضابطگیوں کا انتظامیہ سنجیدہ نوٹس لے، ڈی ڈی سی ممبر

پلوامہ (جموں و کشمیر) : ’’ایک ایسے وقت میں جب حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کے غریب لوگوں کے لیے ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ (پی ایم اے وائی) کے تحت وافر مقدار میں مکانات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے احکامات صادر کیے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں پی ایم اے وائی اسکیم میں دھاندلیوں کی خبریں پریشان کن امر ہے جس کا ایل جی انتظامیہ کو نوٹس لینا چاہیے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیڈر اور ڈی ڈی سی ممبر، ڈاڈسرہ، اوتار سنگھ ترالی نے ایک سرکاری تقریب کے حاشیے پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔

اوتار سنگھ نے بتایا کہ ’’خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کے لیے مرکزی معاونت کی یہ اسکیمیں معاون ثابت ہوتی لیکن بدقسمتی سے دیہی ترقی محکمہ کے چند بے ضمیر افراد اس کے مقاصد کو فوت کر رہے ہیں۔‘‘ اوتار سنگھ نے اعتراف کیا ’’ترال کے کئی علاقوں سے پی ایم اے وائی میں دھاندلی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جن کا نوٹس لینا انتظامیہ کا فرض اولین ہے۔‘‘ ترال نے بتایا کہ ’’بے ضابطگیوں کی اطلاعات کو دیکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ یا بلاک سطح پر جانچ کمیٹی بنانی چاہئے تاکہ حقائق کو سامنے لایا جا سکے۔‘‘ اوتار سنگھ نے مزید کہا کہ وہ بے ضابطگیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے اور جو بھی ملازم اس میں ملوث ہوگا اسکی نوکری بھی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: DDC member Tulail on PMAY: پی ایم اے وائی مستحقین کے لیے نئی سروے کی سفارش

قابل ذکر ہے پی ایم اے وائی اسکیم کے تحت خط افلاس سے نیچے کی زندگی گزارنے والے افراد کو مکان تعمیر کرنے کی غرض سے حکومت قسطوں میں ایک مخصوص رقم فراہم کرتی ہے۔ جہاں اس اسکیم کی پذیرائی ہو رہی ہے وہیں اس اسکیم کو زمینی سطح پر پوری طرح عملانے میں بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.