جنوبی کشمیر کے ترال قصبے میں گزشتہ روز ایس او جی کیمپ میں ایک زیر حراست قیدی کی جانب سے اسلحہ چھیننے کے واقعہ کے متعلق پولیس نے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ پولیس کے اعلیٰ حکام نے اس بات کو لیکر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے کہ کس طریقے سے پوچھ گچھ کے دوران ایک سابق عسکریت پسند نے ایس او جی اہلکار سے بندوق چھینی اور بعد ازاں ایک اہلکار کو زخمی کر دیا، جسکی شناخت امجد خان کے بطور کی گئی ہے۔
کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلحہ چھیننے کے واقعہ کی تحقیقات پندرہ روز میں مکمل کر لی جائے گی۔
تاہم ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں جب ایس ایس پی اونتی پورہ چودھری یوسف سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا۔ بتادیں ناگہ بل ترال کے رہنے والے سابق عسکریت پسند محمد امین ملک کے گھر سے ایس او جی ترال اور اور سی آر پی ایف نے ایک بارہ بور رائفل برامد کی تھی جس کے بعد اسکو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔
پوچھ گچھ کے دوران اس نے ایک اہلکار سے بندوق چھین کر فائرنگ کی اور ایک اہلکار کو زخمی کر دیا۔ بعد میں مورچہ سنبھالتے ہوئے رات بھر طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ جاری رہا تاہم آج صبح اس کو ہلاک کیا گیا۔