پلوامہ: گورنمنٹ ڈگری کالج ترال میں زیرتعلیم پانچویں سمسٹر کے طلبہ نے 80 فیصد طلبہ کو امتحانات میں ناکام دکھانے کے خلاف کالج کے باہر خاموش احتجاج درج کیا۔ احتجاجی طلبہ نے دعویٰ کیا کہ امتحانی پرچوں کی صحیح معنوں میں مارکنگ نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا: ’’یہ کیسے ممکن ہے کہ ہر طالب علم کو تیس میں سے صرف دو، پانچ اور سات نمبرات ہی دئے گئے ہیں؟‘‘ Govt Degree College Tral Students Protest
احتجاج کر رہے طلباء و طالبات نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’یونیورسٹی کی جانب سے یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس طرح کی مارکنگ ہوئی ہو، بلکہ اسے قبل بھی کئی بار ایسا ہوا جہاں بعد میں دوبارہ مارکنگ سے یہ ثابت ہوا کہ طلبہ کے پرچوں کی سرے سے مارکنگ ہوئی ہی نہیں تھی۔‘‘ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کئی احتجاجی طلباء نے بتایا کہ ’’یونیورسٹی کے اس اقدام سے طلباء ڈپریشن میں مبتلا ہو گئے ہیں اور وہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ انہیں یونیورسٹی ناکردہ گناہوں کی سزا کیوں دے رہی ہے کیونکہ اکثر طلبہ کو ایک ہی سبجیکٹ میں ناکام دکھایا گیا ہے جبکہ قابل ترین طلبہ کو بھی تیس میں سے دو نمبر دکھائے گئے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: AMU Students Protest پی ایچ ڈی داخلے میں بے ضابطگی کے خلاف طلباء کا احتجاج
طلبہ نے اس بارے میں یونیورسٹی کے ذمہ داروں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے طلباء کی پریشانیوں کا ازالہ کرنے کی اپیل کی۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے نہ صرف ترال بلکہ کپوارہ، سمبل اور دیگر علاقوں میں بھی طلباء نے اس حوالے سے احتجاج کیا ہے تاہم یونیورسٹی حکام ابھی اس بارے میں لب کشائی کے موڑ میں نہیں ہے۔