ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ محمد اشرف لون ساکن ہائی لینڈ کالونی سوپور نامی شہری نے شکایت درج کی کہ چند روز قبل کچھ نقاب پوش افراد اس کے کلینک میں داخل ہوئے اور اس کو دھمکی دی کہ لشکر طیبہ یا جیش محمد نامی عسکری تنظیم نے اس کو مارنے کا وارنٹ جاری کیا ہے اور اگر اس نے پانچ لاکھ روپیے نہیں دئے تو اس کو مارا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شکایت کنندہ کو جیش محمد کے لیٹر پیڈ پر لکھی گئی ایک چٹھی بھی دی گئی تھی جس میں اس کو عسکری تنظیموں کو مالی مدد کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ شکایت موصول ہونے پر پولیس اسٹیشن سوپور میں ایک کیس درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مجرموں کو پکڑنے کے لئے سینئر افسروں کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی جن کی انتھک کوششوں کے بعد اس واقعے میں ملوث چار افراد کو گرفتار کیا گیا۔
گرفتار شدگان کی شناخت ہلال احمد پٹو ولد عبدالخالق پٹو ساکن چک روڈ خان سوپور، تحلیل نثار آہنگر ولد نثار احمد آہنگر، عمران عزیز گلکار ولد عبد العزیز گلکار ساکنان لال بب صاحب سوپور اور مدثرحسن گنائی ولد غلام حسن گنائی ساکن چنکی پورہ سوپور کے بطور ہوئی۔
بیان کے مطابق گرفتار شدگان کی تحویل سے ایک لیٹر پیڈ اور ایک پرنٹر بھی ضبط کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ گرفتار شدگان میں سے ہلال احمد پٹو ایک عسکریت پسند تھا جس نے خودسپردگی اختیار کی تھی اور اس کو ماضی میں گرفتار کیا گیا تھا۔