وادی کشمیر کو صوفیوں اور سنتوں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ یہاں اسلام پھیلانے میں ان شخصیات کا بڑا رول رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی عقیدت مند ان سادات کے مزاروں پر حاضری دے کر سکون حاصل کرتے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے تاریخی قصبہ اونتی پورہ میں واقع زیارتگاہ حضرت حسن منطقیؒ مرجع خاص و عام ہے، جہاں دور دراز سے لوگ یہاں آکر فیض حاصل کرتے ہیں۔ حضرت سید منطقیؒ کے متعلق کہا جاتا ہے کہ حضرت امیر کبیرؒ کے وادی کشمیر میں تشریف لانے کے بعد جن سادات نے یہاں آکر اسلام کی تبلیغ و اشاعت کا بیڑا اٹھایا ان میں حضرت حسن منطقیؒ بھی شامل تھے۔ آپ کا سلسلہ نواسہ رسول امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔
سرینگر - جموں قومی شاہراہ پر واقع یہ زیارت گاہ ہر آنے جانے والوں کے لیے باعث کشش ہے اور آج بھی عقیدت مند یہاں آکر اپنی جبین خم کرتے ہیں۔
ایک عمر رسیدہ خاتون عقیدت مند نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے وہ یہاں امسال زیادہ حاضری نہیں دے پائیں، تاہم جب سے لاک ڈاون میں نرمی آئی ہے وہ یہاں حاضری دینے کے لیے ضرور پہنچتی ہیں کیونکہ یہ اولیاء کرام ہمارے لیے وسیلہ ہیں کہ ہم ان کے بتائے ہوئے راستوں پر چل کر اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرسکیں۔
ایک اور خاتون عقیدت مند نے بتایا کہ یہ زیارت گاہ ایک معروف درگاہ ہے جہاں عقیدت مندوں کی حاجت روائی میں دیر نہیں لگتی اور انھیں اللہ کے بعد اس ولی خدا کی عنایت پر بہت ہی بھروسہ ہے۔
وقف بورڈ کی طرف سے یہاں تعینات ایک ملازم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ سرینگر جموں قومی شاہراہ پر واقع ہونے سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ ڈرائیور حضرات بھی یہاں نیاز دے کر ہی جاتے ہیں اور اس بزرگ کے وسیلے سے وہ صحیح سلامت اپنی منزل کو پہنچ پاتے ہیں، تاہم لاک ڈاؤن میں زیارت گاہ کی آمدنی میں کمی ہوئی تھی لیکن لاک ڈاون میں نرمی کے ساتھ ہی اب نذر و نیاز آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اندور: نیٹ میں اول مقام حاصل کرنے والی مسلم طالبہ
اس زیارت گاہ میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ غیر مسلم بھی اپنی حاضری دینے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ عارضی طور پر سرینگر میں رہنے والے وکاس کمار نے نیاز کے بعد ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کا تعلق پنجاب سے ہے، لیکن وہ عارضی طور پر سرینگر میں قیام پذیر ہیں۔ جب بھی وہ یہاں سے گزرتے ہیں تو وہ اپنی عقیدت کا اظہار ضرور کرتے ہیں کیونکہ ایسا کرنے سے ان کو سکون ملتا ہے۔