جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے دنویٹھ پورہ کوکرناگ کے رہائشی الیاس احمد ڈار جو پیشہ سے ڈرائیور ہے، 20 جولائی سے لاپتہ ہے۔ اگرچہ اس ضمن میں ان کے گھر والوں نے اپنے تمام رشتہ داروں کے یہاں الیاس کو ڈھونڈنے کی کوشش کی تاہم انہیں ابھی تک 23 سالہ الیاس احمد کے بارے میں کوئی بھی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ جس کی وجہ سے الیاس کا اہل خانہ تذبذب کا شکار ہوگیا ہے۔
الیاس کی بہن کا کہنا ہے کہ ان کے گھر کا کمانے والا واحد الیاس احمد ہے جو گذشتہ کئی روز سے لاپتہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اہل خانہ روز اپنے گھر کے دروازے پر ایک آس لگا کر بیٹھتے ہیں کہ کہیں سے ان کا بھائی اپنے گھر واپس آجائے، اور اپنے بوڑھے والدین کی خدمت گزاری کریں۔ الیاس کی بہن کا اس سے اپنے گھر واپس لوٹنے کی اپیل کی ہے۔
الیاس کی ماں کا کہنا ہے کہ 20 جولائی سے ان کا اہل خانہ آنسوں کے سمندر میں ڈوب گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پورا عیال غم میں مبتلا ہوگیا ہے، نہ جانے کن وجوہات کی بنا پر ان کا لاڈلا گھر چھوڑ کر چلا گیا ہے۔
ماں کے مطابق الیاس نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے والدین کی دیکھ ریکھ کرے گا۔ لیکن الیاس کو کوئی بھی خیال نہیں رہا کہ اُس کی ایک چھوٹی بہن اور ایک چھوٹا بھائی ہے۔ جن کی شادی کی ساری ذمہ داری صرف الیاس پر منحصر ہے۔
اگرچہ اس ضمن میں اہل خانہ نے کوکرناگ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کروائی، تاہم انہیں ابھی تک الیاس کا کوئی بھی سراغ نہیں ملا۔
ادھر جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے جنگلارڈارڈ ملنگپورہ اونتی پورہ کے ایک کنبہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ 28 جولائی 2020 کو لاپتہ ہونے والے ان کے بیٹے کی تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں۔ شبیر احمد شاہ (26) جو پیشہ سے ایک ویلڈر ہے گذشتہ ماہ 28 جولائی کو اپنے گھر سے کام پر گیا تھا اور واپس نہیں آیا تھا۔
گھر والوں کا کہنا ہے کہ 'ہم نے اس سلسلے میں متعلقہ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کروائی ہے اور پولیس نے ہمیں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ لیکن شبیر کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے اور ہم اس کی عدم موجودگی سے پریشانی کا شکار ہیں۔'
اس کے بھائی نے کہا کہ وہ حقائق سے لاعلم ہیں اور انہیں نہیں معلوم کہ اس کا بھائی کہاں ہے۔ 'میں اپنے بھائی سے گھر واپس آنے کی اپیل کرتا ہوں۔ ہم تکلیف میں ہیں۔ ہم شبیر سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی بیمار والدہ کے بارے میں سوچیں جو چوبیس گھنٹے روتی رہتی ہے۔'