ترال: کسی بھی مذہب کی نکتہ چینی یا اس کے بارے میں ناشائستہ الفاظ کا استعمال کرنے والوں کے لیے سخت قانون وضع کرنے کی مانگ کرتے ہوئے پی ڈی پی نے کہا کہ ’’بھارت جیسے سیکولر ملک میں ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ تمام مذاہب اور ان کے رہنمائوں کی تکریم لازمی ہے۔‘‘ Dr Harbakhsh Singh on Blaspehmy ان خیالات کا اظہار پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) ترجمان ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے ترال دورہ کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔
ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے مزید کہا کہ ’’ملک میں جس طریقے سے مذہبی منافرت کو فروغ دینے کے لیے کچھ لوگ زبان درازی کر رہے ہیں، اسے کسی بھی طرح جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ PDP on Religious Hatred ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے اور اس آئندہ اس طرح کوئی شخص مذہب یا مذہبی رہنماؤں کی تذلیل کا مرتکب نہ اس کے لیے باقاعدہ قانون وضع کیا جانا چاہیے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اختلاف رائے یا اختلاف کرنا فطری عمل ہے تاہم ’’کسی مذہب کو برا بھلا کہنا یا مذہبی رہنماؤں کے خلاف زبان درازی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جا سکتی۔‘‘ Dr Harbakhsh Singh on Religious Hatred انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذاہب انسانیت اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ اس لیے مذہب بدلنے کے بجائے انسانوں کو بدلنے کی ضرورت ہے۔‘‘
- مزید پڑھیں: Prophet Remark Row: پیغمبر اسلام کے بارے میں قابل اعتراض ٹویٹ کرنے پر بی جے پی یوتھ ونگ کا رہنما گرفتار
واضح رہے کہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈران کی جانب سے پیغمر اسلام ﷺ کی شان اقدس میں اہانت آمیز اور گستاخانہ کلمات پر بین الاقوامی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے وہیں اس بی جے پی نے گستاخی کا ارتکاب کرنے والے لیڈران کو معطل کر دیا ہے تاہم ملک بھر کے مسلمانوں سمیت دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔