پلوامہ (جموں و کشمیر): ایک ایسے وقت میں جبکہ ایل جی انتظامیہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے اور اس بارے میں بہت کام کیا بھی گیا ہے تاہم اس جدید دور میں بھی وادی کشمیر میں کئی دیہات ایسے بھی ہیں جہاں لوگوں کو بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حاجی بل، لیتہ پورہ نامی ایک بستی سرینگر جموں شاہراہ کے بالکل نزدیک ہے جہاں سینکڑوں کنبے آباد ہیں تاہم گاؤں میں سڑکوں کی خستہ حالی عوام کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے، کیونکہ ان سڑکوں پر جگہ گہ بڑھے اور گہرے گڑھے بن گئے ہیں اور بارش ہوتے ہی کئی روز تک سڑکیں جھیل جیسا منظر پیش کرتی ہیں۔ مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کے دوران بتایا کہ ’’سڑکوں کی خستہ حالی سے آبادي کو عبور ومرور میں سخت دقتوں کا سامنا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے معمولات شدت سے متاثر ہو گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ بارش کے دنوں میں انکے بچے اسکول اور کسان کھیت کھلیانوں میں نہیں جا پاتے۔
فاروق احمد نام کے ایک مقامی شہری نے بتایا کہ سڑکوں کی خستہ حالی سے انہیں زبردست تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جہاں روزانہ کی بنیاد سے پیدا شدہ مشکلات اپنی جگہ، اب تو خستہ حال سڑکوں سے انکے لیے سماجی مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں حالانکہ انتظامیہ تو دعوے کر رہی ہے لیکن نہ جانے حاجی بل کا یہ گاؤں سرکار کی عدم توجہی کا شکار کیوں ہے؟
مزید پڑھیں: Dilapidated Roads in Awantipora : اونتی پورہ میں رابطہ سڑک کی خستہ حالی سے عوام پریشان
ایک طالب علم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے گاؤں میں سڑکوں کی حالت بدتر ہی دیکھی ہے اور ان سڑکوں کی خستہ حالی کو دور کرنے کے لیے کوئی بھی کوشش نہیں کی جا رہی ہے جبکہ طلبہ کے ساتھ ساتھ مسجد جانے والے معمر بزرگوں کو بھی انتہائی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ حاجی بل، لیتہ پورہ کی آبادی نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ گاؤں میں سڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام راحت کی سانس لے سکے۔