پلوامہ میں انہدامی کارروائی کے دوران کمپلیکس کا ایک حصہ منہدم کیا گیا، جسے کمپلیکس کے مالک نے ’’انتقام گیری‘‘ سے تعبیر کیا۔ تاہم حکام کے مطابق کمپلیکس نقشے کے مطابق تعمیر نہیں کیا جا رہا تھا۔
انتظامیہ کے مطابق ضلع کے کئی مقامات پر کووڈ 19لاک ڈاؤن اور اس سے قبل دفعہ 370کی منسوخی کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بعد کئی مقامات پر غیر قانونی طور ڈھانچے تعمیر کیے گئے جن کے خلاف انہدامی کارروائی انجام دی جا رہی ہے۔
بدھ کو پلوامہ میں ایک شاپنگ کمپلیکس کی انہدامی کارروائی کے دوران کمپلیکس کے مالک نے کہا کہ ’’ضلع پلوامہ کے باشندوں کے ساتھ استحصال کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کمپلیکس کی تعمیر کے لیے باضابطہ درخواست دی تھی اور اجازت نامہ حاصل کیے جانے کے بعد ہی انہوں نے تعمیر شروع کی۔
اس سلسلہ میں ایگزیکٹو آفیسر میونسپل کمیٹی پلوامہ مشتاق احمد وانی نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر انہدامی کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا: ’’کمپلیکس نقشے کے عین مطابق تعمیر نہیں کیا گیا، جتنا حصہ غیر قانونی طور تعمیر کیا گیا تھا، صرف اُس حصے کو منہدم کیا گیا۔‘‘
متاثرین کو معاوضہ فراہم کرنے کو انہوں نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’معاوضہ اُس صورت میں دیا جاتا ہے جب کسی شخص کا ڈھانچہ یا زمین سرکار اپنے استعمال میں لائے۔‘‘
کمپلیکس کے مالک کے مطابق وہ 2012 سے یہ کمپلیکس تعمیر کر کر رہے ہیں اور اب جاکر انتظامیہ نے ’’انتقامی کارروائی‘‘ کے تحت کمپلیکس ایک حصہ منہدم کیا۔