میٹنگ میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، چیف میڈیکل آفیسر (وائس چیئرمین ڈی ایل سی)، اسسٹنٹ کمشنر فوڈ سیفٹی، فوڈ سیفٹی آفیسر پلوامہ(CCDLAC) نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں DLAC کے جنرل منیجر چیف ایگریکلچر آفیسر کے علاوہ پرائیویٹ فرموں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
میٹنگ میں کہا گیا کہ فوڈ ریگولیٹری قوانین (Food Laws and Regulation) کے تحت آج تک ضلع میں 93 مقدمات مجاز عدالتوں کے سامنے پیش کیے گئے جن میں سے 45 کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کہ خلاف ورزی کرنے والوں پر 6,035000 جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ مختلف اشیائے خوردنی کے339 نمونے جمع گئے ہیں جن میں سے 03 کو غیر محفوظ جبکہ 38 کو غیر معیاری اور 27 کو غلط برانڈ قرار دیا گیا۔
اس کے علاوہ، دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی معمول کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے اور فوڈ سیفٹی آفیسرز کی طرف سے ابتدائی حالت اور معیار پر درج ذیل معیاری نمونے تلف کیے جاتے ہیں۔
ڈی ڈی سی نے کمیٹی کے ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ فوڈ سیفٹی ایکٹ کے نفاذ میں اپنے کردار پر عمل کریں۔
مزید پڑھیں:
پلوامہ میں اے ایس آئی رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار
انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ تال میل کر کے شہریوں کو معیاری اور محفوظ خوراک کو حقیقی قیمتوں پر فراہمی کو یقینی بنائے۔
ڈی ڈی سی نے متعلقہ افراد کو ہدایت دی کہ وہ کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کریں اور ایف ایس ایس اے ایکٹ کے تحت جرمانے عائد کریں۔
انہوں نے باقاعدہ خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس منسوخ کرنے اور ان کی دکانیں سیل کرنے کی ہدایت کی۔