پلوامہ (جموں و کشمیر) : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر و ڈی ڈی سی ممبر، بالہامہ، انجینئر اعجاز حسین نے بالہامہ کے ایک مقامی سرپنچ پر ان کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کرنے، ان پر حملہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سرپنچ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انجینئر اعجاز حسین نے بالہامہ میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ اُن پر علاقے کے ایک سرپنچ نے لاٹھیوں سے حملہ کرنے کے علاوہ اُن پر پتھراؤ کیا ہے۔ ڈی ڈی سی ممبر کے مطابق اس حملہ میں سرپنچ، ان کے اہل خانہ سمیت دیگر کئی مقامی افراد بھی ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اُن پر حملہ کرنے سے ’’ایسے شرپسند افراد یہاں کے حالات کو بہت بری طرح سے بگاڑ سکتے ہیں، آج ایک منتخب عوامی نمائندے پر کل وہ کسی بھی سرکاری افسر پر حملہ کر سکتے ہیں جو جمہوریت کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔‘‘
اعجاز حسین نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ’’ایسے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ آنے والے وقت میں یہاں حالات پر امن رہ سکیں اور ایسے افراد کو من مانی کرنے کے لیے کھلی چھوٹ نہ مل پائے۔‘‘ اعجاز حسین نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سرپنچ نے پہلے ہی حملے کا منصوبہ تیار کیا تھا اور جب سرپنچ سے گورنمنٹ کی جانب سے واگزار کیے گئے فنڈس کےحوالے سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی کہ انہوں نے فنڈس کن کاموں میں صَرف کی ہیں؟ تو یہ پوچھنے پر انہوں نے دیگر کئی افراد کے ساتھ مل کر ان پر حملہ کیا۔
مزید پڑھیں: Protest in Srinagar: سرینگر میں کان کنی سے وابستہ افراد کا احتجاج
ڈی ڈی سی ممبر کے مطابق ’’سرپنچ سمیت دیگر سیاسی رہنما بھارتیہ جنتا پارٹی کی مقبولیت کو دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے اس طرح کی غیرقانونی حرکتیں انجام دہے رہے ہیں۔‘‘ اعجاز حسین نے کہا کہ حملے کے دوران ان کی بازو میں چوٹیں آئی ہیں اور حملہ آوروں نے انکے کپڑے بھی پھاڑ ڈالے۔ اعجاز حسین نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے مقدمہ بھی درج کرایا ہے ’’تاہم پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی ہے جو باعث تشویش ہے۔’’ انہوں نے پولیس افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حملے میں ملوث سرپنچ کو جلد سے جلد گرفتار کرے۔