جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ میں واقع اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے دو بلاکوں کو اگرچہ انتظامیہ نے قرنطینہ مراکز میں تبدیل کیا ہے تاکہ مضافاتی علاقوں اور بیرون ریاست سے آئے ہوئے لوگوں کو آسولیشن (علیحدہ) میں رکھا جائے۔ تاہم اطلاعات کے مطابق قرنطینہ سینٹر میں صفائی ستھرائی کا فقدان ہے۔
مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے قرنطینہ سینٹر میں رکھے گئے افراد مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ قرنطینہ میں رکھے گیے افراد نے شکایت کی ہے کہ انہیں بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں اور نہ ہی کورونا وائرس سے بچنے کے پروٹوکول کو عملایا جارہا ہے۔
پوچھل پلوامہ کے ایک شخص سید عمر، جسے قرنطینہ سینٹر میں رکھا گیا ہے نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو فون پر بتایا کہ 'ہمیں قرنطینہ کا عمل فضول لگ رہا ہے کیونکہ قریباً ڈیڑھ سو افراد کے لیے ایک ہی بیت الخلاء رکھا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سینٹرز کی عدم دستیابی اور ٹھنڈے پانی سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔'
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ تحصیلدار اونتی پورہ زبیر احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے الزامات کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ اونتی پورہ میں قائم قرنطینہ سینٹر وادی کا بہترین سینٹر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند روز میں عارضی بیت الخلاء تعمیر کیے جائے گے۔
انہوں نے قرنطینہ میں رکھے گئے افراد سے تعاون کی اپیل کی۔