ترال (پلوامہ):گزشتہ روز ترال کے نارستان میں بادل پھٹنے کے بعد آئی طغیانی نے جہاں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچایا وہیں نالہ نارستان میں موجود ٹراؤٹ مچھلیوں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ مقامہ لوگون کے مطابق نالہ نارستان رینبو ٹراؤٹ کے لیے مہشور ہے اور اس نالے پر ہر سال محکمہ ماہی پروری لاکھوں روپے کی اسٹاکنگ کرتا ہے اور وادی بھر سے یہاں مچھلیوں کا شکار کرنے والے اینگلر یہاں ہر سال آتے ہیں۔
اس دوران ڈائریکٹر فشریر محمد فاروق ڈار نے اے ڈی پلوامہ منظور احمد سامون کے ہمراہ نارستان اور آری پل کا دورہ کیا اور وہاں سیلاب سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر موصوف نے ملازمین کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی اور ان پر زور دیا کہ فشنگ کے حوالے سے ترال میں موجود نالوں کی نگرانی میں سرعت لائے کیوں کہ اس علاقے میں اس صنعت کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں: Cloudburst In Tral بادل پٹھنے سے تباہی، انتظامیہ خاموش کیوں؟ غلام نبی بٹ
محمد فاروق ڈار نے میڈیا کہ بادل پھٹنے کے بعد طغیانی آنے سے، جہاں فصلوں اور رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے، وہیں فشریز کے لیے مشہور نارستان نالہ بھی متاثر ہوگیا، ہے جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ آری پل میں فشریز کوارٹر کے نزدیک حفاظتی باندھوں کو نقصان پہنچا ہے جس کی ازسرِ نو تعمیر کی جائے گی۔