محکمہ زراعت سے وابستہ یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین نے اونتی پورہ میں احتجاج کرتے ہوئے ’’منیمیم ویجز ایکٹ‘‘ (Minimum Wages Act) لاگو کیے جانے اور عارضی ملازمین کو مستقل نوکری فراہم کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی ملازمین نے بتایا کہ وہ دہائیوں سے معمولی اجرتوں پر کام کر رہے ہیں ’’لیکن محکمہ زراعت کے اعلی آفیسران مستقلی کے بارے میں کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھا رہے ہیں جسکی وجہ سے عارضی ملازمین کا اہل خانہ فاقہ کشی کا شکار ہو رہا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران بھی وہ ’’دل وجان سے محکمہ میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن بدلے میں سوائے مایوسی کے کچھ حاصل نہیں ہو رہا۔‘‘
قریب تیس برسوں سے محکمہ میں یومیہ اجرت پر کام رہے ایک کیجول لیبر نے بتایا کہ ’’ہم محکمہ میں دل و جان سے کام کرتے آ رہے ہیں جبکہ محکمہ سوا دو سو روپے (Rs. 225) تھما دیتے ہیں جو آج کل کے دور میں کچھ معنی نہیں رکھتے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’کورونا کے باوجود تندہی کے ساتھ ڈیوٹی دے رہے ہیں لیکن نہ ہی ہماری تنخواہ بڑھائی جا رہی ہے اور نہ ہی ہمیں مستقل کیا جا رہا ہے اور اب اسکولوں سے بھی ہمارے بچوں کو نکالا جا رہا ہے۔‘‘
احتجاج کر رہے عارضی ملازمین نے مطالبہ کیا کہ انہیں مستقل نوکری فراہم کی جائے تاکہ ان کے اہل عیال کو راحت مل سکے۔