ETV Bharat / state

Pulwama Almond Industry: بادام کے باغات میں اینٹ بھٹہ قائم کرنے پر کسان برہم

وادی کشمیر میں ہزاروں افراد کا روزگار بالواسطہ یا بلاواسطہ بادام کی صنعت کے ساتھ منسلک ہے۔ تاہم گذشتہ برسوں سے پیداوار میں کمی کے سبب پہلے سے پریشان کسانوں کو اب اینٹ کے بھٹوں سے لاحق پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ Brik Kilns affect Pulwama Almond Industry

بادام کے باغات میں اینٹ بھٹہ قائم کرنے پر کسان برہم
بادام کے باغات میں اینٹ بھٹہ قائم کرنے پر کسان برہم
author img

By

Published : Apr 7, 2023, 12:23 PM IST

بادام کے باغات میں اینٹ بھٹہ قائم کرنے پر کسان برہم

پلوامہ (جموں و کشمیر): وادی کشمیر میں بادام کی کاشت سب سے زیادہ ضلع پلوامہ میں کی جاتی ہے۔ ضلع میں ہزاروں کنال کریواز ہیں جہاں بادام کی کاشت کی جاتی ہیں تاہم اب اس صنعت کو چند خود غرض عناصر نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں سے ضلع کے جڈورہ علاقے میں بادام کے تن آور درختوں کا بے تحاشہ کٹاؤ جاری ہے اور مقامی باشندوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں پر ایک اینٹ کا بھٹہ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

اینٹ کے بھٹے کو قائم کرنے کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مقامی کسانوں نے ضلع انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ مقامی کسانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ درختوں کی بے دریغ کٹائی کے باوجود اس ضمن میں اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں جس کی وجہ سے بادام کی صنعت سے وابستہ افراد میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ تحصیلدار پلوامہ نے کہا تھا کہ ’’ہم نے کس بھی اینٹ کے بھٹے کو قائم کرنے کی اجازت نہیں دی ہے تاہم وہ زمینی سطح پر جائزہ لینے کے لئے بھی سامنے نہیں آ رہے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی انجام نہیں دی جا رہی ہے۔‘‘ مقامی باشندوں نے بادام کے لہلاتے باغات کے بیچوں بیچ اینٹ کا بھٹہ قائم کرنے کی اجازت دئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’اس طرح کا اقدام اعلیٰ حکام کی ملی بھگت اور رضا مندی کے بغیر ممکن نہیں۔‘‘

کسانوں کا کہنا ہے کہ اینٹ کا بھٹہ قائم ہونے سے نہ صرف کریواز ختم ہو جائیں گے بلکہ سینکڑوں کنال اراضی پر کی جا رہی بادام کی صنعت بھی پولیوشن کے سبب متاثر ہو جائے گی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی کریواز سے بے حساب مٹی اٹھائے جانے کے سبب کریواز کو سخت نقصان پہنچا ہے اور اس سے ماحولیاتی توازن بھی متاثر ہوا ہے جس کا راست اثر کسانوں پر پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Almond Industry حکومت بادام صنعت کو ختم کرنا چاہتی ہے، پلوامہ کے باشندوں کی بر ہمی

مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’بادام صنعت یہاں کی قدیم صنعت کے ساتھ ساتھ یہاں کی روایت بھی ہے جس کے ساتھ ہمارے آباء و اجداد وابستہ تھے اور اسی سے وہ اپنا روز گار حاصل کر رہے تھے۔ تاہم ضلع انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے اس صنعت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ پہلے کریواز سے غیر قانونی طریقے سے مٹی اٹھائی گئی وہیں اب ان کریواز اور بادام کے باغات کے بیچوں بیچ اینٹ کے بھٹے قائم کیے جا رہے ہیں جس سے یہ صنعت پوری طرح ختم ہوگی اور اس سے وابستہ ہزاروں کسان بے روزگار ہو جائیں گے۔‘‘

مزید پڑھیں: Almond Industry In kashmir بادام کی صنعت سے وابستہ کاشتکار مایوسی کا شکار

کسانوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان اینٹ کے بھٹوں کو بند کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے اور مستقبل میں کریواز اور بادام کے باغات کے بیچوں بیچ کسی بھی اینٹ کے بھٹے کے قیام کی اجازت نہ دے۔

بادام کے باغات میں اینٹ بھٹہ قائم کرنے پر کسان برہم

پلوامہ (جموں و کشمیر): وادی کشمیر میں بادام کی کاشت سب سے زیادہ ضلع پلوامہ میں کی جاتی ہے۔ ضلع میں ہزاروں کنال کریواز ہیں جہاں بادام کی کاشت کی جاتی ہیں تاہم اب اس صنعت کو چند خود غرض عناصر نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں سے ضلع کے جڈورہ علاقے میں بادام کے تن آور درختوں کا بے تحاشہ کٹاؤ جاری ہے اور مقامی باشندوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں پر ایک اینٹ کا بھٹہ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

اینٹ کے بھٹے کو قائم کرنے کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مقامی کسانوں نے ضلع انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ مقامی کسانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ درختوں کی بے دریغ کٹائی کے باوجود اس ضمن میں اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں جس کی وجہ سے بادام کی صنعت سے وابستہ افراد میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ تحصیلدار پلوامہ نے کہا تھا کہ ’’ہم نے کس بھی اینٹ کے بھٹے کو قائم کرنے کی اجازت نہیں دی ہے تاہم وہ زمینی سطح پر جائزہ لینے کے لئے بھی سامنے نہیں آ رہے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی انجام نہیں دی جا رہی ہے۔‘‘ مقامی باشندوں نے بادام کے لہلاتے باغات کے بیچوں بیچ اینٹ کا بھٹہ قائم کرنے کی اجازت دئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’اس طرح کا اقدام اعلیٰ حکام کی ملی بھگت اور رضا مندی کے بغیر ممکن نہیں۔‘‘

کسانوں کا کہنا ہے کہ اینٹ کا بھٹہ قائم ہونے سے نہ صرف کریواز ختم ہو جائیں گے بلکہ سینکڑوں کنال اراضی پر کی جا رہی بادام کی صنعت بھی پولیوشن کے سبب متاثر ہو جائے گی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی کریواز سے بے حساب مٹی اٹھائے جانے کے سبب کریواز کو سخت نقصان پہنچا ہے اور اس سے ماحولیاتی توازن بھی متاثر ہوا ہے جس کا راست اثر کسانوں پر پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Almond Industry حکومت بادام صنعت کو ختم کرنا چاہتی ہے، پلوامہ کے باشندوں کی بر ہمی

مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’بادام صنعت یہاں کی قدیم صنعت کے ساتھ ساتھ یہاں کی روایت بھی ہے جس کے ساتھ ہمارے آباء و اجداد وابستہ تھے اور اسی سے وہ اپنا روز گار حاصل کر رہے تھے۔ تاہم ضلع انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے اس صنعت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ پہلے کریواز سے غیر قانونی طریقے سے مٹی اٹھائی گئی وہیں اب ان کریواز اور بادام کے باغات کے بیچوں بیچ اینٹ کے بھٹے قائم کیے جا رہے ہیں جس سے یہ صنعت پوری طرح ختم ہوگی اور اس سے وابستہ ہزاروں کسان بے روزگار ہو جائیں گے۔‘‘

مزید پڑھیں: Almond Industry In kashmir بادام کی صنعت سے وابستہ کاشتکار مایوسی کا شکار

کسانوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان اینٹ کے بھٹوں کو بند کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے اور مستقبل میں کریواز اور بادام کے باغات کے بیچوں بیچ کسی بھی اینٹ کے بھٹے کے قیام کی اجازت نہ دے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.