پلوامہ: ایک اعداد وشمار کے مطابق وادی کی 2.5 فیصد آبادی منشیات کا استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کشمیر ملک کے سب سے زیادہ منشیات سے متاثرہ خطہ کے طور پر ابھرا رہا ہے جبکہ پنجاب اسے پیچھے اب آگیا ہے، جہاں کی 1.2 فیصد آبادی مبینہ طور پر منشیات کی عادی ہے۔ اقوام متحدہ کے ڈرگ کنٹرول پروگرام کی رپورٹ کے مطابق صرف وادی کشمیر میں تقریباً 70 ہزار لوگ منشیات کے عادی ہیں جن میں سے 4 ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔
اس ضمن میں جہاں سرکاری سطح پر عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے آگاہی پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ نوجوانوں کو منشیات کے مضر اثرات کے بارے میں جانکاری فراہم کی جائے اور انہوں منشیات سے دور رہنے کی اپیل کی جاتی ہے۔اس ضمن میں سرکاری سطح کے علاوہ مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ اسکولی بچے بھی منشیات مخالف ریلیوں کا انعقاد کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں آج گورنمنٹ ڈگری کالج پلوامہ کی طلبہ نشا مکت جموں و کشمیر کے تحت انسداد منشیات ریلی نکالی جس میں اساتذہ کے علاوہ کالج کے طلبہ نے شرکت کی۔ اس ریلی میں منشیات ، سگریٹ اور اور دوسری نشہ آور چیزوں سے لوگوں کو دور رہنے کے لیے اپیل کی گئی ہے۔ اس موقع پر طلبہ نے ریلی نکالی جو بعد میں پرامن طور اختتام پذیر ہوئی۔
مزید پڑھیں: Distribution of anti-drug posters ترال میں جی آر میموریل کی جانب سے منشیات مخالف پوسٹر تقسیم
اس موقع پر ریلی میں شامل طلبہ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ریلی کا مقصد ہے کہ عوام کے ساتھ اسکولی بچوں کو آگاہ کرنا کہ وہ کسی بھی نشہ آور چیزوں سے دور رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ریلی کا یہ مقصد تھا کہ ایک پیغام کالج اور اس کے گرد نواح تک پہنچے کہ وہ ہر نشہ آور چیز سے خود کو محفوظ رکھے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے خاندان اور کئی قیمتیں زندگیاں برباد ہوتی ہے۔