کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے عائد لاک ڈائون کے دوران گھر گھر جاکر عوام کو حفظان صحت کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کرنے والی آشا ورکرس نے یومیہ اجرت کے بجائے ماہانہ تنخواہ کی مانگ کی ہے۔
جنوبی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال میں حالیہ دنوں کورونا وائرس کے متعدد کیس سامنے آنے کے بعد کئی علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔
لاک ڈائون کے دوران عوام خصوصاً حاملہ خواتین کو سرکاری اسکیموں سے باخبر کرنے کے علاوہ آشا ورکرز گھر گھر جاکر حاملہ خواتین کو حفظان صحت کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کرتی نظر آ رہی ہیں۔
آشا ورکروں کا کہنا ہے کہ وہ جان جوکھم میں ڈال کر کورونا وائرس کے اس مشکل دور میں فرائض منصبی انجام دے رہی ہیں تاہم اسکے عوض انہیں قلیل مشاہرہ ادا کیا جا رہا ہے۔
آشا ورکروں نے انتظامیہ سے مانگ کی کہ انہیں ’’معمولی اجرت کے بجائے ماہانہ تنخواہ دی جائے۔‘‘
انکا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اس دور میں انکے لیے انتظامیہ کی جانب سے فراہم کیے جا رہے مشاہرے سے گھریلوں اخراجات کو پورا کرنا دشوار ہو رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے میں جہاں پولیس اور طبی عملہ کو ’فرنٹ لائن وارئیرس‘ کے خطابات سے نوازا جا رہا ہے وہیں اس مشکل دور میں آشا ورکرز کے کام کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔