فوج نے پلوامہ کے چرسو علاقے سے تعلق رکھنے والے لاپتہ طالب علم، جس نے مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی، کو باز یاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موصوف طالب علم نے کونسلنگ کے بعد خود سپردگی کی ہے۔
سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے: 'بھارتی فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے مشترکہ طور کارروائی کرتے ہوئے پلوامہ کے چرسو سے لاپتہ 21 سالہ طالب علم کو رابطہ ٹریسنگ کے ذریعے باز یاب کیا ہے۔ اس نے کونسلنگ کے نتیجے میں 13 ستمبر کو خود سپردگی کی'۔
فوج کی پندرہویں کور نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں جی او سی لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو کے حوالے سے کہا ہے: 'جذبات کے بہکاؤے میں آکر لوگ غلط اقدام اٹھاتے ہیں اور ہم اس نوعیت کی ذہنیت کو دور کر رہے ہیں۔ ایک نوجوان، جو تشدد کے راستے کو ترک کرتا ہے، کو حمایت کرنے اور اس کی معاشرتی قبولیت کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے'۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں نوجوانوں کا لاپتہ ہونا اب ایک معمول بن گیا ہے۔ ان میں سے بیشتر عسکری صفوں میں ہی شمولیت اختیار کرتے ہیں۔