سینیئر کانگریس لیڈر اور حال ہی میں پارلیمنٹ سے سبکدوش ہونے والے حزب اختلاف کے لیڈر غلام نبی آزاد کے خلاف بغاوت کو کانگریس کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے پی ڈی پی نے واضح کیا کہ جمہوریت میں ہر کسی کو اپنی بات کہنے کی آزادی ہے۔
جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کا ایک روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد پی ڈی پی کے ترجمان ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے آج ترال میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں بتایا کہ غلام نبی آزاد کے معاملے پر جو سیاسی بساط اس وقت بچھائی جا رہی ہے وہ کانگریس کا اندرونی معاملہ ہے اور پی ڈی پی کو اس کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کا موقف روز اول سے ہی رہا ہے کہ جمہوریت کی بحالی اور جمہوری قدروں کا احترام لازمی ہے اور جموں وکشمیر میں جمہوریت کو موقع فراہم کرانے کے لئے اقدامات وقت کی ضرورت ہے کیونکہ جمہوری نظام میں لوگوں کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جاتا ہے جبکہ گورنر رول میں عوام کو حکام تک رسائی نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: ’ہاتھوں کا ہنر‘ عنوان سے میلہ منعقد
ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے پلوامہ اور اننت ناگ کا دورہ کیا جس دوران عوام نے ان کا والہانہ استقبال کیا کیونکہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے مسائل کا ازالہ ہو اور یہ سب کچھ عوامی حکومت میں ہی ممکن ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ اگر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہوتا ہے تو کیا پی ڈی پی انتخابات میں حصہ لے گی ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ یہ ایک بڑا فیصلہ ہے جس کے لیے گپکار الائنس بنایا گیا ہے، تاہم پی ڈی پی کا موقف یہی ہے کہ پانچ اگست سے قبل والی پوزیشن بحال ہو۔ اس کے لیے پی ڈی پی کام کرتی رہے گی۔