ایک 37 سالہ خاتون، جس کے شوہر نے گزشتہ ماہ عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی، جمعہ کے روز دل کا دورہ پڑنے کے سبب انتقال کر گئیں۔
اہل خانہ کے مطابق، فوت ہوئی خاتون کی شناخت اندو پلوامہ کی روزی جان کے طور ہوئی ہے جو عسکریت پسند ظہور احمد لون کی اہلیہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روزی کو سینے میں درد کی شکایت تھی اور اس کے بعد ڈسٹرکٹ ہسپتال پلوامہ منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
ظہور نے گزشتہ ماہ حزب المجاہدین عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے اور اس کے کئی آڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں جن میں اس نے فوج سے اپیل کی ہے کہ وہ عسکریت پسندی میں شامل ہونے کے فیصلے میں اپنے کنبہ کے افراد کو شامل نہ کرے۔ ظہور کا بڑا بھائی بھی عسکریت پسند تھا اور 1999 میں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا تھا۔
اہل خانہ نے بتایا کہ ظہور کی ایک 18 سالہ بیٹی اور 12 سال کا بیٹا ہے۔
عسکری صف میں شامل شخص کی اہلیہ کی موت
اہل خانہ کے مطابق روزی کو سینے میں درد کی شکایت تھی اور اس کے بعد ڈسٹرکٹ ہسپتال پلوامہ منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
ایک 37 سالہ خاتون، جس کے شوہر نے گزشتہ ماہ عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی، جمعہ کے روز دل کا دورہ پڑنے کے سبب انتقال کر گئیں۔
اہل خانہ کے مطابق، فوت ہوئی خاتون کی شناخت اندو پلوامہ کی روزی جان کے طور ہوئی ہے جو عسکریت پسند ظہور احمد لون کی اہلیہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روزی کو سینے میں درد کی شکایت تھی اور اس کے بعد ڈسٹرکٹ ہسپتال پلوامہ منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
ظہور نے گزشتہ ماہ حزب المجاہدین عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے اور اس کے کئی آڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں جن میں اس نے فوج سے اپیل کی ہے کہ وہ عسکریت پسندی میں شامل ہونے کے فیصلے میں اپنے کنبہ کے افراد کو شامل نہ کرے۔ ظہور کا بڑا بھائی بھی عسکریت پسند تھا اور 1999 میں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا تھا۔
اہل خانہ نے بتایا کہ ظہور کی ایک 18 سالہ بیٹی اور 12 سال کا بیٹا ہے۔