جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے ذریعہ پاکستان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ وادی کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ذریعہ عام لوگوں کو نشانہ بنائے جانے کے خلاف یہ احتجاج کیا گیا۔ احتجاج کرتے ہوئے پاکستان کے پتلے کو نذر آتش کیا گیا۔
وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے وادی کشمیر میں گزشتہ 5 دنوں کے دوران عکسریت پسندوں کے ذریعہ عام لوگوں اور اسکول کے ٹیچروں کو نشانہ بنانے والی بزدلانہ کارروائی کی مذمت کی۔
وی ایچ پی کے کارکنوں نے پونچھ بازار میں پاکستان کا پتلا نذر آتش کر کے عکسریت پسندوں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے وادی میں اقلیتوں کی حفاظت کے لیے مناسب انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ میں انہوں نے عکسریت پسندوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کی بات کہی تاکہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہ کرپائیں۔
مزید پڑھیں : جموں میں چوتھے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری
مظاہرے کے دوران جہاں کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے غصے کا اظہار کیا، وہیں بی جے پی رہنماؤں نے حکومت سے اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب بھی ریاست کی حالت میں کوئی بہتری آتی ہے، تب ہی عکسریت پسند پاکستان کے اشاروں پر ایک بڑے واقعہ کو انجام دے کر دہشت کا ماحول پیدا کردیتے ہیں۔ لیکن اس بار اقلیتوں کو نشانہ بنا کر وادی میں آپسی بھائی چارہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔سرینگر کے لوگ دہشت گرد سے پریشان ہوگئے ہیں، وہ لوگ امن چاہتے ہیں۔ لیکن دہشت گرد اپنی حرکتوں سے باز نہیں آر ہے ہیں۔ ایسے میں ہمارا مرکزی حکومت سے دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔