پونچھ: سکیورٹی فورسز نے ہفتہ کو پونچھ ضلع کے ڈگری کالج مینڈھر کے قریب دو زنگ آلود گرنیڈ برآمد کیے ہے ، بعد میں دونوں کو بم ڈسپوزل ٹیم نے ناکارہ بنا دیا۔حکام نے بتایا کہ ہفتہ کے روز فوج نے ڈگری کالج مینڈھر کے قریب محکمہ زراعت کی زمین سے دو زنگ آلود دستی بم برآمد کئے۔ سکیورٹی فورسز نے اس دوران علاقہ کو محاصرے میں لیا اور فوراً بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا، بعد میں بم ڈسپوزل ٹیم نے ان کو موقع پر ہی ناکارہ بنا دیا۔
مزید پڑھیں: Grenade Recovered In Kathua کٹھوعہ میں زندہ دستی بم برآمد
جموں و کشمیر میں متعدد مقامات پر زیر زمین زنگ آلود ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں جن کے بارے میں سکیورٹی حکام کہتے ہیں کہ انہیں عسکریت پسندوں نے ماضی میں چھپایا ہوگا۔ بعض عسکریت پسند اپنے ساتھیوں کو بتائے بغیر ہتھیار چھپاتے ہیں اور ان کی موت یا گرفتاری کے بعد ان ہتھیاروں تک کسی کو رسائی نہیں ہوتی۔ کئی مقامات پر ان ہتھیاروں کی وجہ سے حادثات بھی رونما ہوئے ہیں۔
بتادیں کہ بارودی سرنگ کے دھماکوں نے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران جموں، اور کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور عام شہریوں کی جانیں لی ہیں۔ وہیں ہزاروں لوگ ان دھماکوں کے بعد معذوری کی زندگی گزار رہے ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان نے جموں و کشمیر کے سرحوں پر 1965 اور 1971 کی جنگوں میں ہزاروں بارودی سرنگیں بچھائی تھیں،اگرچہ یہ جنگیں ختم ہو چکی ہیں تاہم یہ بارودی سرنگیں آج بھی زمین کے نیچے دبے ہوئے ہیں اور جب بھی ان سرنگوں پر کوئی بھی قدم رکھتا ہے تو یا تو وہ عمر بھر کیلئے معذور یا موت کی آغوش میں چلا جاتا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 8 دسمبر 2005 کو ہر سال 4 اپریل کو سرنگوں سے متعلق آگاہی کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Landmine blast In Poonch پونچھ میں بارودی سرنگ کے دھماکہ میں چرواہا زخمی