منڈی: مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں شراب کی دکان کھولے جانے کے خلاف لوگوں میں برہمی پائی جا رہی ہے۔ شراب کی دکانیں کھولنے جانے خلاف علماء کرام کی جانب سے ایک کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ اس پریس کانفرنس میں مولانا سید شاہد بخاری، مولانا سید فاضل حسین رضوی، مولانا ممتاز حسین قاسمی، حضرت مولانا سعید حیدر، مولانا مشتاق احمد، حافظ یاسین کے علاوہ تمام سیاسی سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
پریس کانفرنس کے دوران انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں شراب کی دکان کھولنا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب انتظامیہ ’نشہ مکت بھارت مہم’’ کے تحت پروگرام اور ریلیاں نکال کر لوگوں میں نشہ سے دور رہنے کی بات کہتی ہے، اس متعلق جانکاری فراہم کرتی ہے، تاہم دوسری جانب شراب کی دکانوں کے لیے لائسنس اجراء کرکے نوجوانوں کو نشہ میں مبتلا کرنے پر تُلی ہوئی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اگر نشہ مکت بھارت بنانا چاہتی ہے تو وہ شراب کے اڈوں کو بند کر کے اس کے لیے جاری کردہ لائسنس کو بھی منسوخ کرے تاکہ ہماری نوجوان نسل کو نشہ کی بر عادتوں سے دور رکھا جاسکے۔
مزید پڑھیں: Alcohol Shops In Mandi: شراب کی دکانیں کھولے جانے پر سول سوسائٹی منڈی کا اظہار افسوس
اس موقعے تحصیلدار منڈی شہزاد لطیف خان کو ایک میمورینڈم پیش کیا۔ انہوں نے سخت الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 24 گھنٹے کے اندر اندر منڈی کے سیکلو میں شراب کی دکان کے لیے جاری کردہ لائسنس کو کالعدم قرار دیا جائے اور شراب کے اڈے کو بند کیا جائے۔ ورنہ یہاں حالات خراب ہوں گے۔ اس سے قبل کہ ایسے حالات پیدا ہوں، انتظامیہ کو چاہئے کہ شراب کے ان اڈے کو بند کر دے۔
Liquor Shops Opened in Poonch پونچھ میں شراب کی دکانوں کے خلاف علماء کرام کی جانب سے پریس کانفرنس
ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی شراب دکان کھلنے کے خلاف عوام میں ناراضگی بڑھتی جارہی ہے۔ مقامی باشندوں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں شراب کی دکانیں کھولنا کسی بھی طرح سے مناسب نہیں ہے۔
منڈی: مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں شراب کی دکان کھولے جانے کے خلاف لوگوں میں برہمی پائی جا رہی ہے۔ شراب کی دکانیں کھولنے جانے خلاف علماء کرام کی جانب سے ایک کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ اس پریس کانفرنس میں مولانا سید شاہد بخاری، مولانا سید فاضل حسین رضوی، مولانا ممتاز حسین قاسمی، حضرت مولانا سعید حیدر، مولانا مشتاق احمد، حافظ یاسین کے علاوہ تمام سیاسی سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
پریس کانفرنس کے دوران انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں شراب کی دکان کھولنا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب انتظامیہ ’نشہ مکت بھارت مہم’’ کے تحت پروگرام اور ریلیاں نکال کر لوگوں میں نشہ سے دور رہنے کی بات کہتی ہے، اس متعلق جانکاری فراہم کرتی ہے، تاہم دوسری جانب شراب کی دکانوں کے لیے لائسنس اجراء کرکے نوجوانوں کو نشہ میں مبتلا کرنے پر تُلی ہوئی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اگر نشہ مکت بھارت بنانا چاہتی ہے تو وہ شراب کے اڈوں کو بند کر کے اس کے لیے جاری کردہ لائسنس کو بھی منسوخ کرے تاکہ ہماری نوجوان نسل کو نشہ کی بر عادتوں سے دور رکھا جاسکے۔
مزید پڑھیں: Alcohol Shops In Mandi: شراب کی دکانیں کھولے جانے پر سول سوسائٹی منڈی کا اظہار افسوس
اس موقعے تحصیلدار منڈی شہزاد لطیف خان کو ایک میمورینڈم پیش کیا۔ انہوں نے سخت الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 24 گھنٹے کے اندر اندر منڈی کے سیکلو میں شراب کی دکان کے لیے جاری کردہ لائسنس کو کالعدم قرار دیا جائے اور شراب کے اڈے کو بند کیا جائے۔ ورنہ یہاں حالات خراب ہوں گے۔ اس سے قبل کہ ایسے حالات پیدا ہوں، انتظامیہ کو چاہئے کہ شراب کے ان اڈے کو بند کر دے۔