پروگرام کا اہتمام مولانا عبدالغنی ایجوکیشن اینڈ ویلفیر ٹرسٹ اڑائی اور پنچایت کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ اس میں اڑائی گاؤں کے تعلیم یافتہ ماہر اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے حصہ لیا۔ اس دوران مقررین نے موجودہ عالمی وباء کورونا وائرس کے پیش نظر عوام کو احتیاط برتنے، خود اور اپنے سماج کو بھی اس بیماری سے بچانے پر زور دیا گیا۔
مسعود احمد سرپنچ حلقہ پنچایت پیراں، محمد اسلم تانترے اور عباس تانترے کے علاوہ دیگر مقررین نے کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہر فرد کو احتیاط برتنے پر سخت زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ: بغیر سڑک کے عوام پریشان
مقررین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'شہروں میں تو انتظامیہ کے خوف سے لوگ ماسک پہنتے اور سماجی دوری کا خیال رکھتے ہیں، لیکن دیہاتوں میں ابھی بھی اس بیماری کو بہت ہلکے میں لیا جا رہا ہے۔'
سرپنچ اسلم تانترے نے کہا کہ 'اس وقت ہزاروں کی تعداد میں لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔ جس کی وجہ سے تمام عالم اس وقت پریشان ہے۔ گاؤں میں لوگ اس بیماری سے احتیاط نہیں برت رہے ہیں، وہ اس لئے کہ ابھی گاؤں میں اس وبا کا اثر نہیں پہنچا ہے۔ یہاں جس طرح سے بے احتیاطی کی جا رہی ہے اس سے یہ خدشہ ظاہر ہوتا ہے کہ کسی بھی وقت گاؤں میں یہ وبا پھیل سکتی ہے۔ اس لئے یہاں کے نوجوانوں، سماجی میں معززین اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ ساتھ سماج کے ہر طبقہ کا فرض بنتا ہےکہ وہ لوگوں کو سمجھائیں۔'
ٹرسٹ کے چیئرمین لیکچرر خورشید احمد تانترے نے کہا کہ 'اس وقت دنیا بھر میں کورونا کا قہر جاری ہے۔ ہمارے ملک کے ساتھ ساتھ اس وقت جموں و کشمیر میں بھی دو سو سے زائد افراد لقمہ اجل جبکہ ہزاروں متاثر ہوئے ہیں۔'
انہوں زور دے کر کہا کہ 'ہمارے یا ہمارے سماج کے کسی فرد کی موت سے ملک کو کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ ہمارے خاندان کو صدمہ جدائی ہوتا ہے۔' اس وقت پچھتانے سے بہتر ہےکہ وقت سے پہلے ہی حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے۔'
انہوں نے کہا 'دلوں کو دور نہیں بلکہ جسم سے سماجی دوری ہو۔' انہوں نے عیدالضحی کے موقع پر لوگوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ 'سختی سے انتظامیہ کی ہدایات پر عمل پیرا رہنے کی ضرورت ہے۔ ورنہ اس کے سنگین نتائج ہونگے۔ ہزار ادویات سے ایک پرہیز یا احتیات بہتر ہے۔'
اس موقع پر تمام شرکاء اجلاس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹرسٹ کو ہر طرح کی معاونت کی گزارش کی ہے۔ اس پروگرام کی نظامت لیاقت حسین ملک کر رہے تھے۔