ETV Bharat / state

Poonch Attack Update پونچھ حملہ سے متعلق پوچھ گچھ کیلئے جموں میں چھ افراد کو حراست میں لیا گیا

author img

By

Published : May 1, 2023, 7:45 PM IST

پونچھ میں فوجی گاڑی پر حملہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے زائد از 200 افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر پولیس اسٹیشن طلب کیا جن میں سے ایک درجن افراد سے زائد کی باضابطہ طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔

Poonch Attack Update
پونچھ حملہ

پونچھ: 20 اپریل کو جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں عسکریت پسندوں کی جانب سے فوجی گاڑی پر حملہ کے بعد سکیورٹی فروسز نے تقربیاً 200 سے زائد افراد کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔ ان میں سے ایک درجن سے زائد افراد کو پولیس نے حراست میں لیا۔ اس حملے کی تحقیقات فوج کئی زاویوں سے کر رہی ہے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف پولیس، سکیورٹی فورسز کی تلاشی کارروائی پونچھ کے جنگلاتی علاقوں سمیت مختلف علاقوں میں11ویں روز بھی جاری ہے۔
اس حملے کے بعد پولیس نے جموں سے چھ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔ ان سبھی کو پونچھ عسکریت پسند حملے میں ملوث عسکریت پسندوں سے مشتبہ تعلق کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ جموں میں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیے گئے چھ لوگوں میں ایک سرکاری ملازم اور ایک مولوی بھی شامل ہیں۔ پولیس نے یہ کارروائی ایجنسیوں کے اشتراک کردہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی ہے۔

واضح رہے کہ سنیچر کے روز اس حملے میں ملوث عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار چار مقامی افراد کو پولیس نے ایک نجی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزمین کو چھہ دنوں کی پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا ہے کہ حملہ آوروں کو چند مقامی افراد نے پناہ دی تھی جنہیں پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

قبل ازیں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے جمعے کے روز کہا کہ 'پونچھ حملہ مقامی سپورٹ کے بغیر ممکن نہیں،عسکریت پسندوں کو ایک جگہ پناہ دی گئی، ساز و سامان فراہم کیا گیا اور ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے لئے ٹرانسپورٹ فراہم کیا گیا'۔ان کا کہنا تھاکہ 'حملہ آوروں نے علاقے کی اچھی طرح سے چھان بین کی تھی اور بارشوں کے باوجود فوجی گاڑی پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوگئے، یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں گاڑی کی رفتار بھی صفر کے برابر ہوتی ہے اور گھات لگا کر حملہ کرنے کا بھی اچھا موقع ہے'۔

مزید پڑھیں: Poonch Militant Attack حملہ آوروں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار ملزمین عدالت میں پیش

واضح رہے کہ پونچھ کے باٹھا دوریاں جنگلی علاقے میں 20 اپریل کو ایک فوجی گاڑی میں اچانک آگ لگنے سے پانچ فوجی جوان جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔ فوج کے بیان کے مطابق عسکریت پسندوں نے ممکنہ طور پر گاڑی پر گرینیڈ سے حملہ کیا جس کی وجہ سے گاڑی میں آگ لگ گئی۔ اس حملے کے بعد فوج نے علاقہ کو محاصرے میں لیا اور تلاشی کارروائیاں شروع کی۔ پونچھ حملے کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی، سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی ، این ایس جی اور سراغ رساں ایجنسیاں کر رہی ہیں۔تحقیقاتی ایجنسیوں نے ابتدائی رپورٹ کہا کہ مقامی سپورٹ کے بغیر عسکریت پسند اس طرح کا حملہ نہیں کرسکتے ہیں۔

پونچھ: 20 اپریل کو جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں عسکریت پسندوں کی جانب سے فوجی گاڑی پر حملہ کے بعد سکیورٹی فروسز نے تقربیاً 200 سے زائد افراد کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔ ان میں سے ایک درجن سے زائد افراد کو پولیس نے حراست میں لیا۔ اس حملے کی تحقیقات فوج کئی زاویوں سے کر رہی ہے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف پولیس، سکیورٹی فورسز کی تلاشی کارروائی پونچھ کے جنگلاتی علاقوں سمیت مختلف علاقوں میں11ویں روز بھی جاری ہے۔
اس حملے کے بعد پولیس نے جموں سے چھ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔ ان سبھی کو پونچھ عسکریت پسند حملے میں ملوث عسکریت پسندوں سے مشتبہ تعلق کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ جموں میں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیے گئے چھ لوگوں میں ایک سرکاری ملازم اور ایک مولوی بھی شامل ہیں۔ پولیس نے یہ کارروائی ایجنسیوں کے اشتراک کردہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی ہے۔

واضح رہے کہ سنیچر کے روز اس حملے میں ملوث عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار چار مقامی افراد کو پولیس نے ایک نجی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزمین کو چھہ دنوں کی پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا ہے کہ حملہ آوروں کو چند مقامی افراد نے پناہ دی تھی جنہیں پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

قبل ازیں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے جمعے کے روز کہا کہ 'پونچھ حملہ مقامی سپورٹ کے بغیر ممکن نہیں،عسکریت پسندوں کو ایک جگہ پناہ دی گئی، ساز و سامان فراہم کیا گیا اور ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے لئے ٹرانسپورٹ فراہم کیا گیا'۔ان کا کہنا تھاکہ 'حملہ آوروں نے علاقے کی اچھی طرح سے چھان بین کی تھی اور بارشوں کے باوجود فوجی گاڑی پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوگئے، یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں گاڑی کی رفتار بھی صفر کے برابر ہوتی ہے اور گھات لگا کر حملہ کرنے کا بھی اچھا موقع ہے'۔

مزید پڑھیں: Poonch Militant Attack حملہ آوروں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار ملزمین عدالت میں پیش

واضح رہے کہ پونچھ کے باٹھا دوریاں جنگلی علاقے میں 20 اپریل کو ایک فوجی گاڑی میں اچانک آگ لگنے سے پانچ فوجی جوان جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔ فوج کے بیان کے مطابق عسکریت پسندوں نے ممکنہ طور پر گاڑی پر گرینیڈ سے حملہ کیا جس کی وجہ سے گاڑی میں آگ لگ گئی۔ اس حملے کے بعد فوج نے علاقہ کو محاصرے میں لیا اور تلاشی کارروائیاں شروع کی۔ پونچھ حملے کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی، سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی ، این ایس جی اور سراغ رساں ایجنسیاں کر رہی ہیں۔تحقیقاتی ایجنسیوں نے ابتدائی رپورٹ کہا کہ مقامی سپورٹ کے بغیر عسکریت پسند اس طرح کا حملہ نہیں کرسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.