مرکزی سرکار کی جانب سے غریب عوام کو مکان تعمیر کرنے کی غرض سے پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) اسکیم متعارف کرائی گئی جس کے تحت لاکھوں غریب عوام کو مکان تعمیر کرنے کے لیے مرکزی سرکار کی جانب سے امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والے عمر رسیدہ شخص محمد بشیر نے بھی خود کا آشیانہ تعمیر کرنے کا خواب دیکھتے ہوئے پی ایم اے وائی اسکیم کے لیے اپلائی کیا۔
مہینوں تک دفتروں کے چکر کاٹنے، نشاندہی ہونے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ انکے نام سے رقم واگزار کی جا چکی ہے تاہم جب بینک عملہ سے رابطہ کیا گیا تو محمد بشیر اُس وقت حواس باختہ رہ گئے جب انہیں یہ خبر موصول ہوئی کی انکے ہمنام ’بشیر‘ کے کھاتے میں رقم جمع ہوئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے محمد بشیر نے الزام عائد کیا کہ اعلیٰ افسران کی ملی بھگت سے انہیں ملنے والی رقم ہڑپ کی گئی ہے۔
اس حوالے سے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر منڈی سبھاش چندر نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ محمد بشیر کو ملنے والی رقم ’’غلطی کے سبب انکے ہمنام شخص کے کھاتے میں پہنچ گئی ہے۔‘‘
بی ڈی او نے کہا کہ اس ضمن میں انہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے کہ جو اس ’’غلطی‘‘ کی وجہ معلوم کرکے چھان بین کرے گی۔ بی ڈی او نے مزید کہا کہ اس ضمن میں جلد ہی اصل مستحق کے کھاتے میں رقم پہنچا دی جائے گی۔‘‘
محمد بشیر نے دعویٰ کیا کہ دوسال قبل اس کے مکان کا جی او ٹیگ کیا گیا تھا جبکہ پنچایت سیکرٹری گرام ساہئک اور بلاک ڈولپمنٹ آفیسر کے علم میں ہوتے ہوئے بھی انہیں سرکاری اسکیم سے محروم رکھا گیا۔
انتہائی خستہ حال اور کچے مکان میں اپنے کنبہ کے ساتھ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے محمد بشیر نے انتظامیہ سے معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کرنے اور انہیں انکا حق دلانے کی اپیل کی ہے۔