تحصیل منڈی کے گاؤں مہارکوٹ میں تقریبا تین ہزار لوگوں کی آبادی ہے، لیکن یہ گاؤں سڑک کی سہولیات سے محروم ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمیں مریضوں کو کندھوں پر ہسپتال لے جانا پڑتا ہے۔ کئی بار مریض راستے میں ہی دم توڑ دیتا ہے۔
مقامی نوجوان طفیل حسین انجم چودھری نے ای ٹی وی سے بتایا کہ 'کسی علاقع کی ترقی اور خوشحالی سڑک کی وجہ سے ہی ممکن ہے۔ لیکن یہاں آج بھی لوگ میلوں پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ جمہوری ملک ہوتے ہوئے بھی اس گاؤں میں تانا شاہی ہے۔ ووٹ بٹورنے کے بعد ہمارے سیاسی قائدین بھی اس علاقع میں آئیندہ انتخابات تک نظر نہیں آتے ہیں۔ جس کی وجہ سی لوگ سخت پریشانیوں سے دو چار ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: بابا صدیق شاہؒ کے عُرس پر کورونا وائرس اثر انداز
طفیل انجم نے مذید بتایا کہ 'یہاں سے منڈی تک کئی مریضوں کو پیدل کندھوں پر اٹھا کر لے جایا جاتا ہے اور کئی مریضوں کی راستہ میں ہی موت ہو چکی ہے۔ لیکن پھر بھی نہ ہی انتظامیہ اور نہ ہی مرکزی سرکار کو اس علاقع کی کوئی فکر ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارا انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ اس علاقع کو جلد از جلد سڑک کی سہولیات فراہم کی جائے تاکہ یہاں کی غریب عوام بھی دیگر علاقوں کی مانند ترقی اور خوش حالی دیکھ سکے۔'
حاجی حسن محمد نے بتایا کہ 'کئی حکومتیں آئیں گئیں لیکن اس غریب عوام کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے۔ اس وقت یہاں سے منڈی ہم آج بھی مریضوں کو ڈنگی پر اٹھا کر لے جاتے ہیں۔ سڑک نہ ہونے سے یہاں تمام تر نظام درہم برہم ہیں۔'
انہوں کہا کہ 'اس بار لوگوں کو گورنر انتظامیہ سے امید تھی لیکن وہ بھی خالی دکھاوا ہی کر رہی ہے۔ ابھی تاک کچھ بھی کام ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔'
انہوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ سے اپیل کی کہ وہ اس علاقع کا دورا کر کے یہاں کے غریب غرباء لوگوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے پہلی ہی فرصت میں سڑک کی سہولیات فراہم کرنے میں اپنا رول ادا کریں۔