دراصل جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے مینڈھر تحصیل میں لاوارث خاتون کی کورونا سے موت ہو گئی تھی، جو ذہنی طور سے بھی بیمار بھی تھیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں تھا۔
ان کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے کوئی بھی شخص یا فلاحی ادارہ آگے نہیں آ رہا تھا۔ ایسے میں ایک مسلم نوجوان نے انسانیت کی ایسی مثال پیش کی جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ میر احمد نامی نوجوان نے اس بے یارومددگار پڑی ہندو خاتون کی لاش کو مکھ اگنی دے کر آخری رسومات ادا کی۔
اس تعلق سے مینڈھر کے سناتن دھرم سبھا کے پردھان بلرام شرما نے بتایا کہ ذہنی مریض اور لاوارث خاتون گزشتہ کئی روز سے بیمار تھیں جنہیں علاج کے لیے سب ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ کورونا مثبت پائی گئیں اور دوران علاج ہی ان کی موت ہوگئی۔ کورونا کے خوف سے کوئی بھی شخص یا فلاحی ادارہ ان کی آخری رسومات کے لیے آگے نہیں آیا۔
ایسے میں تب میڈیکل ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ایمبولینس ڈرائیور میر احمد نے انسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاوارث ہندو خاتون کی آخری رسومات اداکی۔
میر احمد کی مدد کے جذبے سے متاثر ہوکر میڈیکل ڈیپارٹمنٹ میں ہی تعینات صفائی ملازمین شوکت حسین اور این او مظفر حسین نے بھی مدد کی۔
مزید پڑھیں:
ہسپتالوں میں بیڈز کی بدعنوانی کا انکشاف، تیجسوی سوریہ کی معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش
ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے پی پی ای کٹ پہن کر مینڈھر پولیس کی نگرانی میں بے سہارا ہندو خاتون کی آخری رسومات ادا کی گئی۔