پونچھ: فوج کا کہنا ہے کہ پونچھ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں حزب کمانڈر مارا گیا۔جموں میں مقیم دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل سنیل برتوال نے بتایا کہ پونچھ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں مارے گئے عسکریت پسند کی شناخت منیر حسین ولد ستار محمد ساکن پونچھ کے بطور ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک کمانڈر سال 1993میں پاکستان چلا گیا اور 1996 اور 1998میں واپس گھر آیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ پونچھ ضلع میں سکیورٹی فورسز پر ہوئے حملوں میں اس کا ہاتھ رہا ہے۔پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک کمانڈر کی بیوہ اور دو بچے سرنکوٹ پونچھ کے رہنے والے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مولانا داود کشمیر جو کہ سید صلاح الدین کا قریبی ساتھی ہے، منیر حسین اس کے ساتھ رابطے میں تھا۔
مزید پڑھیں:
پونچھ میں دراندازی کی کوشش ناکام، دو درانداز ہلاک
پیر پنچال میں تین عسکریت پسند گروپ سرگرم ، اے ڈی جی پی جموں
موصوف ترجمان کے مطابق حال ہی میں حزب کی اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران راجوری اور پونچھ میں حزب کو مضبوط بنانے کا فیصلہ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اسی میٹنگ کے دوران حزب نے فیصلہ لیا کہ منیر حسین کو ایک گارڈ کے ساتھ پونچھ اور راجوری میں ملیٹینسی کو مضبوط بنانے کی خاطر بھیجا جائے۔ان کے مطابق پیر پنچال میں ملیٹینسی کو فروغ دینے کی خاطر حسین کو ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔انہوں نے کہاکہ ایک دفعہ پھر ثابت ہو گیا ہے کہ پاکستان سابق عسکریت پسندوں کو یہاں پر بھیجنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے تاکہ جموں وکشمیر میں ملیٹینسی کو فروغ دے کر پر امن حالات میں رخنہ ڈالا جائے۔
(یو این آئی کے ساتھ)