ایک اندازے کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے دیہی اور شہری صارفین کے درمیان امتیازی سلوک کوئی نئی بات نہیں۔ حالانکہ قیمت کے معاملے میں شہری صارف بھی اتناہی روپے ادا کرتے ہیں جو ایک دیہی صارف ادا کرتا ہے، لیکن ہمیشہ یہ دیکھنے کو ملتی ہے نیٹ ورک اور انٹرنیٹ رفتار جو ایک شہری صارفین کو دستیاب ہے وہ دیہی صارفین کو دستیاب نہیں۔
بھارت میں لا تعداد دیہی علاقے ایسے جہاں کے صارفین کو 4 جی قیمت پر 2جی نیٹ ورک بھی دستیاب نہیں ہے۔ انہیں علاقوں میں سے ضلع پونچھ کے تحصیل مہنڈور و حویلی کے دوردراز علاقہ بھی شامل ہے، جہاں کے صارفین کو 2جی انٹرنیٹ کی رفتار دستیاب نہیں ہے۔
اس حوالے سے مقامی باشندوں میں سخت برہمی پائی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے ایک طرف حکومت کہتی ہےکہ کوروناوائرس کے دوران تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہ ہو اس کے لیے آن لائن تعلیم کا انتظام کیا جائے، ہمارے یہاں انٹرنیٹ خدمات ایسی ہے کہ آن لائن مواد حاصل کرنا یا کلاسز کرنا مشکل ہے۔
تاہم دوسری جانب اپر شیندرہ, اپر کالابن, اپر چھونگہ چرون, میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔ جس سے مقامی لوگوں و خاص کر طلباء کو سخت دشواریوں سامنا ہے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف جہاں دنیا کے دیگر ممالک میں 5 جی کا ٹرائل ہورہا ہے اور 5 جی کی شروعات کی بات ہورہی ہے، لیکن ضلع پونچھ کے ان دوردراز علاقوں میں 4 جی انٹرنیٹ تو دور کی بات یہاں تو 2 جی کے رفتار سے بھی انٹرنیٹ نہیں چلتا۔ جس سے ہمارے بچوں کی تعلیم سخت متاثر ہورہی ہے۔ 4 جی انٹرنیٹ خدمات نہ ہونے سے ہمارے طلباء کا مستقبل تابناک ہونے کے بجائے خطرے میں پڑگیاہے۔'
انہوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس ترقیاتی یافتہ دور میں بھی ہم لوگ 4 جی انٹرنیٹ خدمات سے محروم ہیں۔'
انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر و مرکزی حکومت سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں جلد از جلد 4 جی انٹرنیٹ خدمات کی سہولیات دی جائے تاکہ یہاں کے طلباء کا مستقبل تاریک نہ ہو بلکہ ان کا مستقبل تابناک ہو۔'