اطلاعات کے مطابق ضلع کے مینڈھر اور منکوٹ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فوج نے گولہ اور مارٹر شل داغے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بتایا کہ پاکستانی فوج کی طرف سے مذکورہ سیکٹروں میں تقریباً 3 بجکر 40 منٹ پر فائرنگ اور مارٹر شلینگ کی جو وقفے وقفے سے صبح بجے تک جاری رہی۔
نمائندے نے بتایا فائرنگ میں کوئی بھی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ بھارتی فوج نے پاکستانی کی طرف سے کی گئی فائرنگ کا بھر پور انداز میں جواب دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئینی شق 370 کا خاتمہ کر دیا تھا۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے اور آئے روز لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ ہو رہی ہے۔
سال 2019 میں 3200 بار جنگ بندی کے خلاف ورزی ہوئی ہے، جو دو برسوں کی نسبت کافی زیادہ ہے۔ سنہ 2018 میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 1610 واقعات پیش آئے تھے، جبکہ 2017 میں یہ تعداد 1 ہزار تھی۔
جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد تقریباً 1553 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
گزشتہ ماہ راجیہ سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ 2019 میں 13 فوجی اہلکار اور 2 بی ایس ایف جوان ہلاک ہوئے تھے۔
جموں و کشمیر کے پونچھ، اخنور، اوڑی، ٹنگڈار، کیرن اور گریز علاقوں میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے یہ واقعات پیش آئے ہیں۔ان علاقوں میں رہائش پزیر افراد خوف و دہشت کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
دونوں ممالک ایک دوسرے پر سنہ 2013 میں دونوں ممالک کے مابین جنگ بندی کے معاہدہ کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر رہے ہیں۔