جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی اور پاکستانی افواج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔ فوجی ذرائع کے مطابق گولہ باری کا سلسلہ صبح نو بجے سے شروع ہوا۔
اطلاعات کے مطابق پونچھ کے کیرنی، شاہ پور اور قصبہ سیکٹر میں پاکستان نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کا بھارتی افواج کی جانب سے جواب دیا جارہا تھا۔
فائرنگ کے تبادلے میں فی الحال کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
واضح رہے سرحدی آبادی مسلسل خوف و ہراس کے سائے تلے زندگی بسر کر رہی ہے۔ سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہ خود کو بنکروں سے محفوظ کر لیتے ہیں۔ تاہم ان کے مال مویشی فائرنگ کی زد میں آتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کئی بار انہیں مالی نقصان سے دو چار ہونا پڑتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گزشتہ تین برسوں کے دوران زائد از ساڑھے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
وزارت امور داخلہ نے جموں کے ایک کارکن کی طرف سے دائر ایک آر ٹی آئی کے جواب میں انکشاف کیا ہے کہ یکم جنوری 2018 سے سال رواں کے ماہ جولائی تک جموں و کشمیر میں سرحدوں پر پاکستان نے 8 ہزار 5 سو 71 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
سال 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے باوجود جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان آئے روز کی گولہ باری کے تبادلے سے سرحد کے آرپار کی بستیوں کے لوگوں کا جینا محال ہو گیا ہے۔