پونچھ: جی ٹوئنٹی اجلاس کے پیش نظر ایل او سی سے متصل علاقوں پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ملحق سرحدوں پر فوج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحد پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سرحد پر مشکوک سرگرمیوں پر کڑی نظر گزر رکھی جارہی ہے اور ملک دشمن عناصر کی طرف سے کسی بھی ناموافق کوشش کو ناکام بنانے کے لئے فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کے ساتھ مشترکہ گشت بھی جاری ہے۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول میں اگلی چوکی پر تعینات فوجی اہلکار دن رات نظر گزر رکھے ہوئے ہیں تاکہ سرحد پار سے دراندازی کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ جی ٹوئنٹی اجلاس کے پیش نظر ہم انتہائی مستعد ہیں کیونکہ ملیٹینٹ دراندازی کے ذریعہ کشمیر میں داخل ہونے کے اپنے ناپاک ارادوں کو ترک نہیں کیا ے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وادی میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے کشمیر کے 350 کلومیٹر سرحد پر چوکسی بڑھائی گئی ہیں۔
دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ سرحدوں پر تعینات افواج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو خاک میں ملایا جاسکے۔ان کے مطابق سرحدوں پر تعینات افواج دن رات اپنے فرائض خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔ دریں اثنا جمعے کے روز پونچھ میں ایل او سی کے نزدیکی علاقوں کو سکیورٹی فورسز نے محاصرے میں لیکر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ سکئورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے ۔ اس دوران علاقہ میں فورسز نے گھروں کی تلاشی لی ہے ۔
مزید پڑھیں: Hideout Busted In Poonch پونچھ کے مینڈھر میں کمین گاہ کا پردہ فاش، دھماکہ خیز مواد برآمد
واضح رہے کہ کچھ روز قبل پونچھ کے مضافات میں مشتبہ نقل و حرکت دیکھے جانے کے بعد فوج اور پولیس کا مشترکہ تلاشی آپریشن جاری کیا تھا۔ اس دوران علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، اور باریک بینی سے تلاشی کارروائی انجام دی گئی۔ دوسری جانب راجوری کے کیسری پہاڑی جنگل میں سکیورٹی فورسز کا مشترکہ تلاشی آپریشن مسلسل جاری ہے تاہم ابھی تک نہ تو زخمی عسکریت پسند کا کوئی سراغ مل سکا ہے اور نہ ہی جنگل میں چھپے دیگر عسکریت پسندوں کا کوئی سراغ مل سکا ہے۔ چند روز قبل جنگل میں گھات لگا کر عسکریت پسندوں نے فوج کے پانچ اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔اس آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے ایک عسکریت پسند کو مار گرایا، جب کہ دوسرا عسکریت پسند زخمی ہوا تھا۔ زخمی عسکریت پسند بھی موقع سے فرار ہو گیا جس کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ جنگل میں چھپے دیگر عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے بھی بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی ایجنسیاں بھی علاقے میں موجود ہیں اور پورے آپریشن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:Security Arrangements in Jammu جموں میں سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے