یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک گھر کے اندر لگے بجلی کے تاروں میں سے اچانک شعلے نمودار ہوئے اور بلب پھٹنے لگے۔ مقامی لوگوں نے فوری طور کھمبوں سے لگی لائنوں کو کاٹنے کی کوشش کی جس دوران دو افراد ہلاک ہوگئے۔
ہلاک ہونے والوں میں 40 برس کے فیاض احمد جن کا تعلق پولیس سے تھا اور محمد شبیر شامل ہیں۔
حادثے میں زخمی ہونے والوں میں بشیر احمد، لال حسین، سفینہ بی، زاہد احمد، شکیل احمد اور نظار حسین شامل ہیں۔
مینڈھر انتظامیہ نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ایس ڈی ایم مینڈھر، نائب تحصیلدار مینڈھر، ایس ایچ او اور پولیس نفری کے ہمراہ صبح چار بجے چھونگاں چرون علاقہ میں پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔
اس دوران ضلع ہسپتال مینڈھر سے بھی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم دوا اور ایمبو لینس لے کر موقعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو موقعہ پر ہی علاج و معالجہ کیا۔
مقامی لوگوں نے محکمہ بجلی کے افسران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'محکمہ بجلی کی لا پروائی کی وجہ سے یہ سب کچھ ہوا ہے'۔