ETV Bharat / state

Odisha Train Accident اڈیشہ پولیس نے لوگوں کو افواہوں سے بچنے کیلئے ایڈوائزری جاری کی

اڈیشہ پولیس کی جانب سے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کچھ شرپسند اس حادثے کو فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں، جس پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ Odisha Police issues advisory

اڈیشہ پولیس نے لوگوں کو افواہوں سے بچنے کے لیے ایڈوائزری جاری کی
اڈیشہ پولیس نے لوگوں کو افواہوں سے بچنے کے لیے ایڈوائزری جاری کی
author img

By

Published : Jun 4, 2023, 4:57 PM IST

Updated : Jun 4, 2023, 5:22 PM IST

بھونیشور: اڈیشہ پولیس نے کہا کہ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ کچھ سوشل میڈیا آپریٹرز بالاسور میں ہوئے المناک ٹرین حادثے کو شرارتی انداز میں فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ پولیس کی جانب سے اتوار کو ٹویٹس کی ایک سیریز میں کہا گیا کہ جی آرپی اڈیشہ کی طرف سے حادثے کی وجہ اور دیگر تمام پہلوؤں کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ایک اور ٹویٹ میں پولیس نے کہا، "ہم تمام متعلقہ لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایسی جھوٹی اور بدنیتی پر مبنی پوسٹس کو گردش کرنے سے باز رہیں۔ افواہیں پھیلا کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘‘

  • We appeal to all concerned to desist from circulating such false and ill-motivated posts. Severe legal action will be initiated against those who are trying to create communal disharmony by spreading rumours.

    — Odisha Police (@odisha_police) June 4, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ نے تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مختلف اسپتالوں میں 1175 مریض داخل ہیں جن میں سے 793 کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 382 مسافر مختلف سرکاری اور نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ 288 مرنے والوں میں سے اب تک 200 سے زائد لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ برائے مہربانی دی گئی ویب سائٹ سے تصویر لیں اور اسے ہائی لائٹ کریں تاکہ رشتہ داراور اہل خانہ ان کی شناخت کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: Odisha Train Accident ٹرین حادثہ سے متعلق نوین پٹنائک نے مودی سے فون پر بات کی

یو این آئی

بھونیشور: اڈیشہ پولیس نے کہا کہ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ کچھ سوشل میڈیا آپریٹرز بالاسور میں ہوئے المناک ٹرین حادثے کو شرارتی انداز میں فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ پولیس کی جانب سے اتوار کو ٹویٹس کی ایک سیریز میں کہا گیا کہ جی آرپی اڈیشہ کی طرف سے حادثے کی وجہ اور دیگر تمام پہلوؤں کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ایک اور ٹویٹ میں پولیس نے کہا، "ہم تمام متعلقہ لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایسی جھوٹی اور بدنیتی پر مبنی پوسٹس کو گردش کرنے سے باز رہیں۔ افواہیں پھیلا کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘‘

  • We appeal to all concerned to desist from circulating such false and ill-motivated posts. Severe legal action will be initiated against those who are trying to create communal disharmony by spreading rumours.

    — Odisha Police (@odisha_police) June 4, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ نے تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مختلف اسپتالوں میں 1175 مریض داخل ہیں جن میں سے 793 کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 382 مسافر مختلف سرکاری اور نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ 288 مرنے والوں میں سے اب تک 200 سے زائد لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ برائے مہربانی دی گئی ویب سائٹ سے تصویر لیں اور اسے ہائی لائٹ کریں تاکہ رشتہ داراور اہل خانہ ان کی شناخت کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: Odisha Train Accident ٹرین حادثہ سے متعلق نوین پٹنائک نے مودی سے فون پر بات کی

یو این آئی

Last Updated : Jun 4, 2023, 5:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.