اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر میں اورنگ آبادر ضلع کے لونی گاؤں کی رہنے والی 20 سالہ حاملہ خاتون کو درد کی شکایت کے بعد ویجا پور تحصیل کے سرکاری اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر اور نرسوں نے لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون کو آرام کرنے کا مشورہ دیا۔ جبکہ حاملہ خاتون کے رشتہ داروں نے ڈاکٹروں اور نرسوں سے خاتون کو ہسپتال میں داخل کرنے کا مطالبہ کیا لیکن ڈاکٹروں نے ان کی ایک نہ سنی۔ ڈاکٹروں نے خاتون کو اورنگ آباد کے سرکاری ہسپتال گھاٹی لے جانے کو کہا۔ گھر والوں نے خاتون کو ایمبولینس میں بیٹھا کر ویجا پور کے سرکاری ہسپتال سے اورنگ آباد کے گھاٹی ہسپتال کے لئے روانہ ہوئے تاہم راستہ میں ہی گنگاپور کے قریب ایمبولنس میں ہی خاتون نے بچہ کو جنم دیا اور نارمل ڈیلیوری ہوگئی۔ اس وقت ایمبولینس میں خاتون کی چچی موجود تھیں جنہوں نے اس موقع پر خاتون کی مدد کی۔
یہ بھی پڑھیں:Labour Day 2023 اورنگ آباد میں یوم ِ مہاراشٹر اورعالمی یومِ مزدور کے موقع پر تقریب منعقد
اس کے بعد بچے اور اُس کی ماں کو ہسپتال میں داخل کیا گیا فی الحال ماں اور بچہ دونوں صحت مند ہیں۔ واقعہ کے بعد ویجاپور کے سرکاری ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں پر سوال اٹھ رہے ہیں کہ ایسے وقت میں جب نارمل ڈیلیوری ہوسکتی تھی تو پھر ڈاکٹروں نے اورنگ آباد کے گھاٹی اسپتال میں آپریشن کے لئے خاتون کو کیوں بھیجا؟ گھر والوں نے ڈاکٹروں اور نرسوں پر لاپرواہی کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتال میں ہی نارمل ڈلیوری ہوسکتی تھی لیکن ڈاکڑوں نے ذمہ داری نہیں لی۔