یہ دل دہلا دینے والا حادثہ سلوڑ تحصیل کے اندھیری گاؤں میں پیش آیا۔
یہ عورت تقریباً 95 فیصد جلد گئی تھی اور اسے اورنگ آباد کے سرکاری ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ علاج کے دوران اس خاتون کی موت ہو گئی۔
اورنگ آباد کی سلوڑ تحصیل میں اتوار کی رات کو عورت نے ایک شخص کو اپنے گھر میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی جب اس شخص نے متاثرہ عورت پر مٹی کا تیل ڈال کر اُس کو زندہ جلا دیا۔
متاثرہ عورت کی چیخ و پکار سن کر اُس کے گھر کے قریب رہنے والے لوگوں نے اسے بچانے کی کوشش کی اور اسے مقامی ہسپتال لے گئے لیکن مقامی ہسپتال کے ڈاکٹرز نے اسے اورنگ آباد شہر کے گورنمنٹ ہسپتال بھیج دیا جس وقت اسے گورنمنٹ ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، وہ تقریبا 95 فیصد جھلس چکی تھیں اور علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔
موت کے بعد سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا اور لاش کو اُس کے گاؤں بھیجا گیا۔
اورنگ آباد دیہی ایس پی مکشدہ پاٹل نے بتایا کہ 'خاتون کو جلانے والے ملزم کا تعلق اسی گاؤں سے ہے۔ ملزم سنتوش موہت کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔'
ایس پی مکشدہ پاٹل نے بتایا ہے کہ 'جلد فورینسک لیب کی رپورٹ بھی آئے گی۔ ملزم عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے اس ملزم کو 10 فروری تک پولیس حراست میں بھیجا ہے۔
ملزم پر آئی پی سی کی دفعہ 307 ، 323 ، 452 اور 504 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔'
ہلاک خاتون کی بیٹی نے کہا کہ 'اسے اتوار کی شب ایک بجے اس کی بہن نے فون کر یہ سارا معاملہ بتایا، جس کے بعد وہ اورنگ آباد کے سرکاری ہسپتال پہنچی۔
انہوں نے ملزمین کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس واقعے پر رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے لوک سبھا میں کہا کہ 'جس شخص نے متاثرہ عورت کو زندہ جلایا، اس کی شراب کی دکان ہے۔ اُس پر سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔'