ETV Bharat / state

Lok Sabha Election 2023 کیا بھیونڈی کے بنکر تھامیں گے کانگریس کا ہاتھ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 4, 2023, 7:53 AM IST

کانگریس پارٹی کی جانب سے 6 اکتوبر کو بھیونڈی میں ہونے والی کانفرنس کے ذریعہ بنکروں کو جوڑنے کی کوشش شروع کر دی گئی ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے کانگریس کی مقامی قیادت میں پھوٹ پڑ چکی ہے اور ریاستی صدر نانا پٹولے کے سامنے گروپ بندی کھل کر سامنے آئی ہے جو پروگرام کو لیکر پارٹی کے مقامی دفتر پہنچے۔ آدھے سے زیادہ عہدیداران اور مقامی لیڈران بھیونڈی ضلع کانگریس کمیٹی کے ذریعہ اس کانفرنس کو منعقد کرنے کے حق میں نہیں ہیں اور شدید بارش اور دیگر بہانوں سے ناراض ہو کر نانا پٹولے نے خود مذکورہ پروگرام کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ Will the bunkers of Bhiwandi hold the hand of the Congress

Sabha Election 2023
Sabha Election 2023

ممبئی: مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے کہا کہ آزادی کے بعد سے کانگریس کی سرکار رہی۔ ریاست اور مرکز دونوں میں کانگریس کی حکومت رہی لیکن اہم بات یہ ہے کہ پاور لوم کو لیکر پالیسی مرکزی حکومت کے پاس ہے۔ ریاستی حکومت کے پاس اُن کے حقوق ان کی پالیسیوں کو لیکر کچھ نہیں ہے۔ مہاراشٹر میں پاور لوم 2 طرح کے ہیں۔ 18 لاکھ سادے ہیں اور باقی ماڈرن ہیں۔ ان کے لیے حکومت نے اب تک کوئی پالیسی ہی نہیں بنائی۔ یہی وجہ ہے کہ بنکروں کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے۔ حکومت اُن کے لیے اگر مخلص ہے تو اب تک کوئی پالیسی کیوں نہیں بنائی۔ اب جب الیکشن سر پر آرہا ہے اور جب حالات خراب ہوتے ہیں۔ تب ان ہی بنکروں کے مسائل یاد آرہے ہیں۔ جب کہ یہ مسائل آج کے نہیں ہیں۔ طویل مدت سے بنکر اس کے لیے پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Viral Video of Pregnant Woman وزیر اعلیٰ کے گود لیے گاؤں میں ایمبولینس نہ پہنچ پانے سے حاملہ خاتون کی روڈ پر ڈیلیوری، ویڈیو وائرل

کانگریس پارٹی کی بنکر کانفرنس کو لے کر شہر کے بنکروں میں ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ شہر کے پاور لومز سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں شہر کی مشرقی اور مغربی اسمبلی سیٹوں کے ووٹروں نے کانگریس پارٹی کو بھاری اکثریت سے ووٹ دیا تب بھی پارٹی نے حمایت نہیں کی۔ 2009 سے 2014 تک ریاست میں این سی پی-کانگریس مخلوط حکومت میں ٹیکسٹائل کے وزیر رہنے والے عارف نسیم خان نے شہر کے بنکروں اور پاور لوم انڈسٹری پر کوئی توجہ نہیں دی اُن پر سنگین الزام لگایا کہ انہوں نے ریاست کی سب سے بڑی صنعت کا دورہ بھی نہیں کیا اور اُنہوں نے کرلا اور ساکی ناکہ کے اسکریپ ڈیلر کو ٹیکسٹائل کمیٹی کا ممبر بنا کر بنکروں کو حیران کر دیا اور اس کے بعد بھی زمینی حقیقت جاننے کی کوشش نہیں کی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اسکریپ ڈیلر پاور لوم کا اسکریپ بہت ہی کم قیمتوں پر خریدتے رہے۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے اس صنعت کو تباہ کر دیا اور 2019 میں کانگریس پارٹی کے رہنما اسلم شیخ مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں ٹیکسٹائل کے وزیر بنے، لیکن انہوں نے بھی وزیر رہتے ہوئے کوئی توجہ نہیں دی۔ جس کی وجہ سے پاور لوم سے وابستہ بنکروں کی ناراضگی واضح نظر آرہی ہے۔

راہول گاندھی ریلوے اسٹیشن پر قلی بن گئے، فرنیچر فیکٹریوں اور ٹرک ڈرائیوروں سے ملاقات کر کے ان کا حال جان رہے ہیں لیکن 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی نے بھیونڈی سے اپنی انتخابی مہم شروع کی تھی اسی میٹنگ میں راہل گاندھی نے آر ایس ایس کے خلاف بات کی۔ آر ایس ایس نے قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا اور ہتک عزت کا مقدمہ بھیونڈی کی عدالت میں چل رہا ہے۔ راہل گاندھی اس کیس کے سلسلہ میں کئی بار بھیونڈی کی عدالت میں آئے لیکن انہوں نے ایک بار بھی پاور لوم اور بنکر کے بارے میں بات نہیں کی۔ اور ان کے حالات کو قریب سے دیکھنے کی کوئی کوشش نہیں کی اور اب کانگریس کو اچانک بنکروں کی یاد آگئی۔ مہاراشٹر سے کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے کچھ دن پہلے راجیہ سبھا میں بنکروں کا مسئلہ اٹھایا تھا اور اس کو کیش کرنے کی کوشش میں انہوں نے پاور لوم سے وابستہ لوگوں کو اس کے حق میں اکٹھا کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔

حالانکہ سچائی یہ ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد اویسی پہلے ہی لوک سبھا میں پاور لوم اور بنکروں کے مسائل کو حقائق پر مبنی اعداد و شمار کے ساتھ پیش کر چکے ہیں اس سے قبل ایڈوکیٹ مجید میمن اور دیگر ممبران پارلیمنٹ بھی مودی حکومت کی توجہ اس صنعت کے حوالے سے مبذول کرا چکے ہیں۔ ٹیکسٹائل کی وزیر اسمرتی ایرانی نے اپنے ماتحتوں کے ساتھ بھیونڈی کا دورہ کیا تھا۔ ابو عاصم اعظمی نے راجیہ سبھا کے ممبر ہوتے ہوئے بھی پاور لوم انڈسٹری کے لیے آواز اٹھائی۔ تین بار ایم ایل اے رہتے ہوئے وہ مہاراشٹر کی قانون ساز اسمبلی کی توجہ مسلسل مبذول کراتے رہے ہیں۔ اور کچھ ایسا ہی مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے مالیگاؤں، بھیونڈی، دھولے میں موجود بنکروں کی بدحالی کا ذکر کیا ہے۔

کانگریس کے سینئیر لیڈران اس کوشش میں ہے کی 6 اکتوبر کو ریاست کے سینئر قائدین بشمول اقلیتی محکمہ کے چیئرمین شاعر عمران پرتاپ گڑھی اور کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڈگے شہر کے پرشورام توارے اسٹیڈیم (دھوبی تالاب) میں کانگریس پارٹی کی طرف سے تجویز کردہ بنکروں کے کنونشن میں شرکت کریں گے۔ حالانکہ ابھی بھی مقامی کانگریس لیڈران کو لیکر ابھی بھی یہ کے پانا مشکل ہے کہ وہ اس پروگرام میں شرکت کریں گے یہ پارٹی کی اندرونی لڑائی میں بنکر اسی طرح سے پیسے جائیں گے اور اُن کے مسائل ہمیشہ کے جیسے بالائے طاق رکھے رہ جائیں گے۔

ممبئی: مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے کہا کہ آزادی کے بعد سے کانگریس کی سرکار رہی۔ ریاست اور مرکز دونوں میں کانگریس کی حکومت رہی لیکن اہم بات یہ ہے کہ پاور لوم کو لیکر پالیسی مرکزی حکومت کے پاس ہے۔ ریاستی حکومت کے پاس اُن کے حقوق ان کی پالیسیوں کو لیکر کچھ نہیں ہے۔ مہاراشٹر میں پاور لوم 2 طرح کے ہیں۔ 18 لاکھ سادے ہیں اور باقی ماڈرن ہیں۔ ان کے لیے حکومت نے اب تک کوئی پالیسی ہی نہیں بنائی۔ یہی وجہ ہے کہ بنکروں کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے۔ حکومت اُن کے لیے اگر مخلص ہے تو اب تک کوئی پالیسی کیوں نہیں بنائی۔ اب جب الیکشن سر پر آرہا ہے اور جب حالات خراب ہوتے ہیں۔ تب ان ہی بنکروں کے مسائل یاد آرہے ہیں۔ جب کہ یہ مسائل آج کے نہیں ہیں۔ طویل مدت سے بنکر اس کے لیے پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Viral Video of Pregnant Woman وزیر اعلیٰ کے گود لیے گاؤں میں ایمبولینس نہ پہنچ پانے سے حاملہ خاتون کی روڈ پر ڈیلیوری، ویڈیو وائرل

کانگریس پارٹی کی بنکر کانفرنس کو لے کر شہر کے بنکروں میں ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ شہر کے پاور لومز سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں شہر کی مشرقی اور مغربی اسمبلی سیٹوں کے ووٹروں نے کانگریس پارٹی کو بھاری اکثریت سے ووٹ دیا تب بھی پارٹی نے حمایت نہیں کی۔ 2009 سے 2014 تک ریاست میں این سی پی-کانگریس مخلوط حکومت میں ٹیکسٹائل کے وزیر رہنے والے عارف نسیم خان نے شہر کے بنکروں اور پاور لوم انڈسٹری پر کوئی توجہ نہیں دی اُن پر سنگین الزام لگایا کہ انہوں نے ریاست کی سب سے بڑی صنعت کا دورہ بھی نہیں کیا اور اُنہوں نے کرلا اور ساکی ناکہ کے اسکریپ ڈیلر کو ٹیکسٹائل کمیٹی کا ممبر بنا کر بنکروں کو حیران کر دیا اور اس کے بعد بھی زمینی حقیقت جاننے کی کوشش نہیں کی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اسکریپ ڈیلر پاور لوم کا اسکریپ بہت ہی کم قیمتوں پر خریدتے رہے۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے اس صنعت کو تباہ کر دیا اور 2019 میں کانگریس پارٹی کے رہنما اسلم شیخ مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں ٹیکسٹائل کے وزیر بنے، لیکن انہوں نے بھی وزیر رہتے ہوئے کوئی توجہ نہیں دی۔ جس کی وجہ سے پاور لوم سے وابستہ بنکروں کی ناراضگی واضح نظر آرہی ہے۔

راہول گاندھی ریلوے اسٹیشن پر قلی بن گئے، فرنیچر فیکٹریوں اور ٹرک ڈرائیوروں سے ملاقات کر کے ان کا حال جان رہے ہیں لیکن 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی نے بھیونڈی سے اپنی انتخابی مہم شروع کی تھی اسی میٹنگ میں راہل گاندھی نے آر ایس ایس کے خلاف بات کی۔ آر ایس ایس نے قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا اور ہتک عزت کا مقدمہ بھیونڈی کی عدالت میں چل رہا ہے۔ راہل گاندھی اس کیس کے سلسلہ میں کئی بار بھیونڈی کی عدالت میں آئے لیکن انہوں نے ایک بار بھی پاور لوم اور بنکر کے بارے میں بات نہیں کی۔ اور ان کے حالات کو قریب سے دیکھنے کی کوئی کوشش نہیں کی اور اب کانگریس کو اچانک بنکروں کی یاد آگئی۔ مہاراشٹر سے کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے کچھ دن پہلے راجیہ سبھا میں بنکروں کا مسئلہ اٹھایا تھا اور اس کو کیش کرنے کی کوشش میں انہوں نے پاور لوم سے وابستہ لوگوں کو اس کے حق میں اکٹھا کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔

حالانکہ سچائی یہ ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد اویسی پہلے ہی لوک سبھا میں پاور لوم اور بنکروں کے مسائل کو حقائق پر مبنی اعداد و شمار کے ساتھ پیش کر چکے ہیں اس سے قبل ایڈوکیٹ مجید میمن اور دیگر ممبران پارلیمنٹ بھی مودی حکومت کی توجہ اس صنعت کے حوالے سے مبذول کرا چکے ہیں۔ ٹیکسٹائل کی وزیر اسمرتی ایرانی نے اپنے ماتحتوں کے ساتھ بھیونڈی کا دورہ کیا تھا۔ ابو عاصم اعظمی نے راجیہ سبھا کے ممبر ہوتے ہوئے بھی پاور لوم انڈسٹری کے لیے آواز اٹھائی۔ تین بار ایم ایل اے رہتے ہوئے وہ مہاراشٹر کی قانون ساز اسمبلی کی توجہ مسلسل مبذول کراتے رہے ہیں۔ اور کچھ ایسا ہی مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے مالیگاؤں، بھیونڈی، دھولے میں موجود بنکروں کی بدحالی کا ذکر کیا ہے۔

کانگریس کے سینئیر لیڈران اس کوشش میں ہے کی 6 اکتوبر کو ریاست کے سینئر قائدین بشمول اقلیتی محکمہ کے چیئرمین شاعر عمران پرتاپ گڑھی اور کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڈگے شہر کے پرشورام توارے اسٹیڈیم (دھوبی تالاب) میں کانگریس پارٹی کی طرف سے تجویز کردہ بنکروں کے کنونشن میں شرکت کریں گے۔ حالانکہ ابھی بھی مقامی کانگریس لیڈران کو لیکر ابھی بھی یہ کے پانا مشکل ہے کہ وہ اس پروگرام میں شرکت کریں گے یہ پارٹی کی اندرونی لڑائی میں بنکر اسی طرح سے پیسے جائیں گے اور اُن کے مسائل ہمیشہ کے جیسے بالائے طاق رکھے رہ جائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.