ملک بھر میں کورونا وبا اور لاک ڈاون کی وجہ سے اضطراب کا ماحول ہے، بالخصوص مہاراشٹر کے صنعتی شہر مالیگاؤں میں پاورلوم صنعت و دیگر کاروبار سنگین بحران کا شکار ہے۔ بنکر تنظیموں کی جانب سے مختلف مطالبات کو لیکر 22 جون بروز منگل سے شہر کی پاورلوم صنعت کو غیرمعینہ مدت کےلیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کی کئی پاورلوم تنظیموں نے حمایت کا اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں گزشتہ روز مقامی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی قیادت میں بنکرز کے ایک وفد نے ریاستی وزیر اسلم شیخ سے ملاقات کی۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بنکروں کو حکومت کی جانب سے سبسڈی کے لیے جو فارم دیئے جاتے ہیں ان کی خانہ پری میں متعدد دقتیں پیش آتی ہیں۔ انہوں نے فارم کو آسان تر کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ بنکروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں میں سابق رکن اسمبلی کی جانب سے پریس کانفرنس
وفد میں موجود تنظیموں کے زمہ داروں نے اسلم شیخ سے بنکروں کے مسائل کے بارے میں بات کی۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے بتایا کہ تمام مطالبات کو سننے کے بعد اسلم شیخ نے ہرممکن تعاون کی تیقن دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاورلوم مزدور حکومت کی امداد سے اس لیے محروم رہتے ہیں کیونکہ مالیگاؤں میں پاورلوم مزدور سرٹیفائیڈ نہیں ہے۔ ان کے پاس کوئی ایسا ثبوت یا کاغذات نہیں ہے جو یہ ثابت کرسکے کہ وہ پاورلوم مزدور ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بہت جلد حکومت کی جانب سے مہاراشٹر بھر کے پاورلوم مزدور کو اناج کی صورت میں امداد دی جائیگی۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا کہنا ہیکہ وہ اس تعلق سے بنکروں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کریں گے۔