آج سوشل میڈیا نے پوری دنیا کو ایک گلوبل ویلج بنادیا ہے میڈیا کی مختلف اصناف میں سر فہرست تو فیس بک اور واٹس ایپ ہے جو دنیا کے مختلف کونوں میں بیٹھے لوگوں تک بہ آسانی کسی بھی خبروں کو ایک دوسروں تک پہنچانے کا تیز ترین ذریعہ ہے۔
جو نیوز چینل کسی نیوز کا پردہ فاش نہیں کر پاتے ہیں اس خبر کا سوشل میڈیا پردہ فاش کردیتا ہے۔ لیکن اس کے لئے افراد کا باشعور ہونا بہت ضروری ہے کہ وہ اس خبر کو بغیر تحقیق آگے نہ پھیلائیں۔
اسی طرح گزشتہ روز شہر مالیگاؤں میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔ جس میں ایک چھوٹے چھت والی ہوٹل پر بیٹھے کچھ جرائم پیشہ نوجوانوں کو پولیس اہلکاروں کے ذریعے گھیرا بندی کرتے ہوئے گرفتار کر ان کے قبضے سے پستول برآمد کرتے ہوئے دیکھا جارہا ہے۔
اس ویڈیو کو کسی شخص کی جانب سے بغیر تصدیق کیے شہر مالیگاؤں منماڑ چوپھلی پر واقع سیما ہوٹل کا بتایا جارہا ہے۔
اس نامعلوم مقام کی ویڈیو کو لیکر مالیگاؤں میں کی گئی پولیس کی کارروائی کی افواہ کا ماحول بنایا جارہا ہے۔ اس تعلق سے نمائندے نے مقامی پولیس انتظامیہ سے رابطہ کیا تو شہر کے ایڈیشنل ایس پی چندر کانت کھانڈوی نے عوام سے افواہ پر دھیان نہ دینے کی اپیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ویڈیو گجرات کے امراپور کا ہے۔ جسے مالیگاؤں سے منسوب کرتے ہوئے شہر میں افواہ پھیلائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ اس معاملے میں پولیس انتظامیہ نے شہریان سے خاص طور پر نوجوان طبقہ سے یہ اپیل کی کہ اس ویڈیو کو مالیگاؤں کا بتاکر شیئر نہ کیا جائے یہ ویڈیو مالیگاؤں کا نہیں ہے۔ اگر اس ویڈیو کو مزید مالیگاؤں کے نام سے شیئر کیا گیا تو شیئر کرنے والے افراد پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عازمین حج کی رہنمائی کے لئے حرم شریف کا خوبصورت ماڈل