ETV Bharat / state

سپریم کورٹ کے فیصلہ کا استقبال کرتے ہیں: فڑنویس - مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کی خبر

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے آج کہا کہ ایودھیا میں مندر۔مسجد تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کو تسلیم کرتے ہیں اور اس فیصلےکا استقبال کرتے ہیں۔ عوام کو بھی اس فیصلہ کا احترام کرنا چاہئے۔

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس
author img

By

Published : Nov 9, 2019, 3:39 PM IST

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم سب کو فیصلہ کا استقبال کرنا چاہئے۔ یہ ملک میں پیار محبت اور ہم آہنگی کے ماحول کے لیے انتہائی اہم ہے۔'
انھوں نے لوگوں سے ہم آہنگی قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی طور پر انکی سبھی لوگوں سے درخواست ہے کہ اس معاملہ پر اب کوئی تنازعہ نہیں ہونا چاہئے۔

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس
سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے مہارشٹر کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہاں کی عوام کا شکریہ کہ انہوں نے کسی طرح کی کشیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔انہوں نے انتظامیہ کا بھی ذکر کیا کہ ان سب نے سخت انتظامات کیے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمپٹنے کے لیے انتظامیہ چاق و چوبند نظر آیا۔

وزیر اعلی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت واضح ہے۔ انھوں نے حکومت کو کچھ ذمہ داری بھی دی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے ایودھیا تنازعہ پر فیصلہ سناتے ہوئے 2 اعشاریہ 77 ایکڑ متنازعہ زمین رام للا وراج مان کو دینے کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مسلم فریق کو مسجد کی تعمیر کے لیے 5 ایکڑ متبادل زمین ایودھیا میں ہی کہیں اور دینے کا بھی حکم دیا ہے۔

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم سب کو فیصلہ کا استقبال کرنا چاہئے۔ یہ ملک میں پیار محبت اور ہم آہنگی کے ماحول کے لیے انتہائی اہم ہے۔'
انھوں نے لوگوں سے ہم آہنگی قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی طور پر انکی سبھی لوگوں سے درخواست ہے کہ اس معاملہ پر اب کوئی تنازعہ نہیں ہونا چاہئے۔

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس
سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے مہارشٹر کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہاں کی عوام کا شکریہ کہ انہوں نے کسی طرح کی کشیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔انہوں نے انتظامیہ کا بھی ذکر کیا کہ ان سب نے سخت انتظامات کیے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمپٹنے کے لیے انتظامیہ چاق و چوبند نظر آیا۔

وزیر اعلی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت واضح ہے۔ انھوں نے حکومت کو کچھ ذمہ داری بھی دی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے ایودھیا تنازعہ پر فیصلہ سناتے ہوئے 2 اعشاریہ 77 ایکڑ متنازعہ زمین رام للا وراج مان کو دینے کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مسلم فریق کو مسجد کی تعمیر کے لیے 5 ایکڑ متبادل زمین ایودھیا میں ہی کہیں اور دینے کا بھی حکم دیا ہے۔

Intro:Cm fadnavisBody:..Conclusion:..
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.