اورنگ آباد:مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ میں ایک بار پھر خشک سالی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، مراٹھواڑہ کے سب سے بڑے آبی ذخیرے جیکواڑی ڈیم میں 40 سے 45 فیصد پانی باقی ہے۔سردی کے ساتھ ساتھ گرمی کا بھی موسم اس پانی سے ہی گزرنا ہے جو ناکافی ہے۔ جیکواڑی ڈیم میں پانی کی کمی سے سرکاری آفسران سمیت مراٹھواڑہ سیاسی لیڈران بھی جیکواڑی ڈیم کے پانی کو لے کر پریشان نظر آ رہے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال جائیکواڑی ڈیم میں پانی کی سطح 40 سے 45 فیصد ہے لیکن آنے والے موسم میں مراٹھواڑہ میں پانی کی بہت زیادہ کمی ہوگی اور اب بہت سے کسانوں کی فصلیں تیار ہونے میں ہیں اور آگر انہیں پانی نہیں دیا گیا تو کسانوں کی کھڑی فصلیں پوری طرح سے برباد ہو جائیں گی، اور وہ ایک بار پھر خودکشی کی طرف آگے بڑھیں گا، اس لیے ریاستی حکومت کو مغربی مہاراشٹر سے جائیکواڑی میں دریائے گوداوری کے ذریعے پانی چھوڑنا چاہیے۔
سابق وزیر راجیش ٹوپے کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران نے مراٹھواڑه کے پانی کے لیے میٹنگ کی تھی اور یہ طے کیا تھا کہ 30 اکتوبر کو مغربی مہاراشٹر سے جائیکواڑی ڈیم میں پانی چھوڑا جائے گا، تاکہ مراٹھواڑہ کے لوگوں کو مستقبل میں پانی کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، لیکن اب تک مغرب مہاراشٹر سے پانی نہیں چھوڑا گیا۔ ساتھ ہی راجیش ٹوپے نے یہ الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت مغربی مہاراشٹر کے لوگوں کے دباؤ میں آکر کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے، جس کی وجہ سے مراٹھواڑہ کے لوگوں کو پانی کے لیے پریشانی کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اورنگ آباد میں بچوں کو کتابوں کی طرف راغب کرنے کی کوشش
ایکناتھ شندے شیو سینا کے رکن اسمبلی سنجے سریساٹھ نے کہا کہ اگر مغربی مہاراشٹر کے لوگوں مراٹھواڑہ کو پانی نہیں چھوتے ہے تو آنے والے دنوں میں مغربی مہاراشٹر جانے والا دودھ مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا، اور مغربی مہاراشٹر کو آنے جانے والا راستہ بھی بند کر دیا جائے گا اور راستے پر اتر کر احتجاج کیا جائے گا۔