ETV Bharat / state

'ایودھیا پر عدالتی فیصلہ سچائی کی فتح' - Ayodhya verdict

وشو ہندو پریشد نے ایودھیا میں رام مندر- بابری مسجد پر سپریم کورٹ کے ہفتہ کے روز آئے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اسے بھارتی برادری ، سچائی اور آئین کی فتح قرار دیا ہے ۔

'ایودھیا پر عدالتی فیصلہ سچائی کی فتح'
author img

By

Published : Nov 9, 2019, 2:59 PM IST

وشو ہندو پریشد کے دیو گری صوبے کے صدر سنجے ا پا بار گجے نے رام مندر پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر کہا کہ اس کا سبھی مذاہب اور فرقوں کے لوگوں کو احترام کرنا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے سچ اور آئین کی فتح ہوئی ہے۔عدالت نے متنازعہ اراضی کو رام للا کی اراضی بتایا ہے ۔ وی ایچ پی 1985 سے اس سلسلے میں بیداری مہم پورے ملک میں شروع کی اور وی ایچ پی کے کئی کارکنوں نے اس مہم میں اپنی قربانیاں پیش کیں ۔

انہوں نے ملک کے تمام لوگوں سے سپریم س کے فیصلے کو ایمانداری سے قبول کرنے اور فیصلہ کا احترام کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ملک کی ترقی کے لیےتمام لوگوں کو ساتھ آنا چاہیئے۔

وشو ہندو پریشد کے دیو گری صوبے کے صدر سنجے ا پا بار گجے نے رام مندر پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر کہا کہ اس کا سبھی مذاہب اور فرقوں کے لوگوں کو احترام کرنا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے سچ اور آئین کی فتح ہوئی ہے۔عدالت نے متنازعہ اراضی کو رام للا کی اراضی بتایا ہے ۔ وی ایچ پی 1985 سے اس سلسلے میں بیداری مہم پورے ملک میں شروع کی اور وی ایچ پی کے کئی کارکنوں نے اس مہم میں اپنی قربانیاں پیش کیں ۔

انہوں نے ملک کے تمام لوگوں سے سپریم س کے فیصلے کو ایمانداری سے قبول کرنے اور فیصلہ کا احترام کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ملک کی ترقی کے لیےتمام لوگوں کو ساتھ آنا چاہیئے۔

Intro:آج پورے بھارت ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کی نظر بابری مسجد ملکیت مقدمہ کے فیصلہ پر ٹکی تھی۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا۔ مسجد کیلئے الگ سے دوسری جگہ اور مندر وہیں بنے گی۔

بھارت کی تاریخ کا پہلا سیاہ دن جب قانون کا خون کر کے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کر دی گئی تھی۔ اور آج انصاف کا خون کر کے 9 نومبر 2019 کو مسجد کو دوسری جگہ تعمیر کرنے کا فیصلہ دے دیا گیا۔

پورے ملک میں لاء اینڈ آرڈر اور ایمرجنسی جیسا ماحول بنا ہے۔ لوگ فیصلے آنے کے بعد طرح طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ مسلم علماء، سیاسی قائدین، دانشور، محقق، قانون داں اور انصاف پسند لوگ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد حیران رہ گئے ہیں۔

گزشتہ کئی روز سے امن وامان قائم کرنے کی جس طرح سے اپیل کی جا رہی تھی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ شاید انصاف اور دستور ہند کی جیت ہوگی۔ لیکن اس طرح کے فیصلہ نے ایک جانب پورے ملک میں بے چینی اور مایوسی کا ماحول بنا دیا ہے۔ دوسری جانب خوشی اور جشن منایا جا رہا ہے۔

سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ کی زمین اور ہندو فریق کو مسجد کی جگہ مرکزی حکومت کے زیر نگرانی مندر بنانے کی اجازت دے دی ہے۔ شیعہ بورڈ اور نرموہی اکھاڑہ کی پٹیشن کو خارج کر کے برائے راست ایک طرفہ فیصلہ سنا دیا ہے۔





Body:۔۔۔۔


Conclusion:۔۔۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.