بن گاؤں، اورنگ آباد: مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ نے اب ریاست میں مختلف مقامات پر لینڈ مافیا اور تجاوزات کے خلاف بلڈوزر آپریشن شروع کیا ہے۔ گزشتہ برسوں سے زمینوں پر ناجائز قابضین کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کی گئی ہے۔ اورنگ آباد کے بن گاؤں میں قبرستان کی تقریباً سات ایکڑ غیر قانونی اراضی قبضہ پر راست بلڈوزر چلا کر نکال دیا گیا۔ اس طرح کی معلومات وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر معین تحصیلدار نے ایک پریس نوٹ کے ذریعہ دی ہے۔ بن گاؤں تعلقہ اورنگ آباد کے گٹ نمبر 60 میں تقریباً سات ایکڑ پر نانا اپا کرے، اظہر بنڈو، یولس بنڈو، ایوب بنڈو، ناصر بنڈو اور محمد بنڈو کا قبضہ تھا۔ اس سلسلے میں 2019 میں گرام پنچایت میں وقف بورڈ کی جانب سے غیر قانونی قبضہ ہٹانے کے لیے مکتوب بھیجا گیا تھا۔ نیز یہ مکتوب لینڈ ریکارڈ ڈپارٹمنٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو بھی بھیجا گیا تھا۔ پولیس تعاون نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ چار سالوں سے کارروائی میں تاخیر ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
بتایا گیا ہے کہ 2021 میں ضلع کے رکن پارلیمنٹ اور وقف بورڈ کے رکن امتیاز جلیل نے اس وقت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انیس شیخ کو قبرستان کی جگہ کو فوری طور پر خالی کرنے کے بارے میں ایک مکتوب دیا تھا۔ انیس شیخ نے پولیس کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ایک مکتوب بھیجا تھا۔ محکمۂ وقف کی مسلسل جد و جہد کو آخر کار کامیابی حاصل ہوئی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے اس کا نوٹس لیا اور پولیس سہولیات فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ گزشتہ 2 اگست کو پولیس انسپکٹر نے وقف بورڈ کو بندوبست سے متعلق ایک مکتوب دیا۔ 17 اگست کو چیف ایگزیکٹیو آفیسر معین تحصیلدار نے اس ضمن میں ایک مکتوب دیا۔
تحصیلدار کے حکم کے مطابق اور ڈپٹی چیف ایگزیکٹیو آفیسر جنید سید کی رہنمائی میں ضلع وقف آفیسر آصف متولی اور ان کے ساتھی احتشام شیخ، انور خان لینڈ ریکارڈ آفیسر، پولیس اہلکار اور عملے کی موجودگی میں تقریباً سات ایکٹر اراضی کو بلڈوزر چلا کر جگہ خالی کروائی گئی۔ اس سلسلے میں گرام پنچایت بن گاؤں کے سر پنچ، اراکین اور دیگر گاؤں والوں نے اس کارروائی کے دوران تعاون کیا۔ خاص طور پر جب مسلم کمیونٹی کا قبرستان تھا تو قبرستان کے لیے جگہ کافی نہیں تھی۔ وقف بورڈ کی اس کارروائی کی وجہ سے گاؤں میں مسلم کمیونٹی کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ مذکورہ کارروائی پر گاؤں والوں نے بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر معین تحصیلدار کا شکریہ ادا کیا۔