جلگاؤں: مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے رہنے والے ریاض احمد نے لاک ڈاؤن میں نہ صرف بچوں کی تعلیم کے ہونے والے نقصانات کا احساس کیا بلکہ اس کا حل بھی تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ان کا یہ طریقہ کار بہت ہی جدا تھا۔ بچے اسکول تک نہیں جاسکے لیکن انہوں نے اسکول کو ہی بچوں کی دہلیز تک پہنچا دیا۔
چھوٹے سے چلتے پھرتے اسکول میں بلیک بورڈ ، سائنس لیب، ریاضی جغرافیہ، سائنس کے ماڈل، مراٹھی انگریزی اور اردو زبان کی چھوٹی سی لائبریری سے لیس اپنی موٹر سائیکل سے ریاض احمد جہاں دل ہوا وہاں اسکول شروع کر دیا۔ ان کی اس کوشش کو لوگوں نے ہاتھوں ہاتھ لیا۔
مزید پڑھیں: UPSC Civil Services 2021: یو پی ایس سی امتحان میں کل بائیس مسلم امیدوار کامیاب
ریاض کہتے ہیں میرا طریقہ منفرد تھا۔ اس کے بعد اور بھی لوگوں نے اس کو اپنایا، ہاتھوں ہاتھ لیا۔ میں نے اس کے ذریعه تعلیم کی بجھتی شمع کو روشن کرنے کی کوشش کی جو لاک ڈاؤن کی نذر ہوگئی تھی۔ ریاض کہتے ہیں اسکول کھل گئے ہیں اور طلبہ اسکول آنے لگے ہیں، باوجود اس کے ان کا یہ کارواں ابھی تک نہیں رکا بلکہ آگے بڑھتے جارہا ہے۔ اب فرق یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکول بند نہیں ہیں، اب انھیں ہر تعلیمی ادارے سے مدعو کیا جاتا ہے جہاں وہ اپنے سازو سامان کے ساتھ پہنچتے ہیں اور بچوں کی دلچسپی کا باعث بنتے ہیں۔